او آئی سی سی آئی کا ٹیکس چھوٹ کیلئے آمدنی کی حد سالانہ 12 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ

منگل 29 اپریل 2025 18:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء)اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی)نے حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز ارسال کرتے ہوئے ٹیکس چھوٹ کیلئے آمدنی کی حد سالانہ 12 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کردیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق او آئی سی سی آئی نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے بجٹ تجاویز وفاقی حکومت کو بھجوادیں جن میں ٹیکس چھوٹ کے لیے آمدنی کی حد سالانہ 6 لاکھ سے بڑھاکر 12 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

او آئی سی سی آئی کے مطابق اس وقت سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس استثنیٰ حاصل ہے، انفرادی قابلِ ٹیکس آمدنی کی حد کو بڑھاکر12لاکھ روپیسالانہ کیا جائے جبکہ سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر ٹیکس فائلنگ لازمی کی شرط میں تبدیلی نہ کی جائے۔

(جاری ہے)

او سی سی آئی نے سفارش کی کہ اشیا پر سیلز ٹیکس18سے کم کرکے فوری 17 فیصد کیا جائے جبکہ سیلز ٹیکس کو ایک فیصد سالانہ کم کرکے علاقائی اوسط کے برابر 15فیصد کیاجائے۔

او آئی سی آئی نے سپرٹیکس کو 3سال کے دوران بتدریج ختم کرنیکا مطالبہ بھی کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ٹوجی ڈی پی کو14فیصد تک بڑھانے کیلئے اصلاحات کی جائیں اور مالی سال26-2025 کیلئے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح28فیصدکی جائے،اوسی سی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس کو سالانہ ایک فیصد کم کرکی5سال میں 25فیصدتک لایاجائے جبکہ زراعت، رئیل اسٹیٹ، ہول سیل،ریٹیل ٹریڈ کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ کاحصہ بنانے کے علاوہ سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف سخت اقدامات کا نفاذ کیا جائے۔

Browse Latest Health News in Urdu