پالیسی ریٹ اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ تعمیرات کے شعبہ پرغیر ضروری ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے،صدر فیصل آبادچیمبر

اتوار 4 مئی 2025 11:15

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء)فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے قومی معیشت کو ٹھوس اور پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے پالیسی ریٹ اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ تعمیرات کے شعبہ پر غیر ضروری ٹیکسوں کے فوری خاتمہ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہاں جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب اور اُن کی معاشی ٹیم کی انتھک جدوجہد سے افراط زر سمیت دیگر معاشی اشاروں میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ5مئی کونئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں 4فیصد کمی ناگزیر ہے تاکہ سرمایہ کی آسان دستیابی سے صنعتی پہیے کو رواں رکھا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افراط زر تاریخ کی کم ترین شرح 0.28فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اس طرح بجلی کے نرخوں میں مزید کمی سے بھی پیداوار بڑھے گی جبکہ فاضل پیداوار کو برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایاجا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی حلقوں میں اس بات کا برملا اعتراف کیا جا رہا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لانا اور بجلی کے نرخوں میں کمی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری شرح سود کی وجہ سے فیصل آباد کی صنعتیں بند ہو رہی تھیں جبکہ شرح سود میں کمی سے صنعتی عمل میں تیزی آئے گی اور بند صنعتیں دوبارہ چلنے سے جہاں برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی وہاں نوجوانوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور سٹیٹ بینک کو اِن حقائق کے پیش نظر شرح سود میں 4فیصد کمی کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے بزنس کمیونٹی کو آئندہ ماہ مزید کمی کا یقین دلایا تھا۔ انہوں نے شہباز شریف سے درخواست کی کہ بجلی کو 26روپے فی یونٹ پر لایا جائے تاکہ ہماری برآمدات کی پیداواری لاگت کم ہو اور’’میڈ اِن پاکستان‘‘ مصنوعات عالمی منڈیوں میں اپنے حریف تجارتی ممالک کا مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ سے ابھی تک ہماری برآمدات 30سے 35۔ ارب ڈالر کے چکر میں ہی گھوم رہی ہیں جبکہ وہ ممالک جو ہم سے بہت پیچھے تھے کم پیداواری لاگت کی وجہ سے اپنی برآمدات کو 400۔ ارب تک بڑھا چکے ہیں۔ ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ پراپرٹی اور تعمیرات کا شعبہ بھی حکومت کی فوری توجہ کا منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات کے شعبہ سے 72قسم کی صنعتیں براہ راست منسلک ہیں۔

ملک کے وسیع ترمفاد کیلئے سازگار ماحول مہیا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی پر تمام غیر ضروری ٹیکسوں کو ختم کیا جائے تاکہ بیرون ملک منتقل ہونے والے سرمایے کو واپس لانے کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں میں مقیم پاکستانیوں کو بھی اس شعبہ میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جا سکے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ہر پاکستانی کیلئے ایک کروڑ روپے تک کی لاگت کے ایک گھر پر سو فیصد ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر حکومت نے ان تجاویز پر عمل کیا تو معیشت کی بحالی کی راہیں بہت جلد کھل جائیں گی۔

Browse Latest Health News in Urdu