Maghroor Tota - Article No. 2520
مغرور طوطا - تحریر نمبر 2520
سیرت،صورت سے زیادہ اہم ہے۔
منگل 16 مئی 2023
سعدیہ رضا،رحیم یار خان
یہ گرمیوں کا ایک خوشگوار دن تھا۔ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔آسمان پر ہلکے ہلکے بادل چھائے ہوئے تھے۔ایک کوا تالاب کے کنارے ایک پتھر پر بیٹھ گیا اور ٹھنڈی ہوا سے لطف اندوز ہونے لگا۔تالاب میں موجود راج ہنس نے کوے کو دیکھا تو کوے کے پاس آ گیا۔اس نے سلام دعا کے بعد پوچھا کہ تم آج کھوئے کھوئے سے لگ رہے ہو۔کوے نے اُداسی سے کہا کہ میرا رنگ اتنا کالا ہے اور میری آواز بھی بہت بُری ہے۔ہر کوئی مجھ سے نفرت کرتا ہے۔
راج ہنس نے کوے کو سمجھایا کہ سیرت،صورت سے زیادہ اہم ہے۔راج ہنس نے کوے کو آسان طریقے سے سمجھانے کا فیصلہ کیا۔اس نے کوے کو کہانی سنانا شروع کی۔
ایک جنگل میں کہیں سے طوطا آ گیا۔جنگل کے پرندوں نے اس سے پہلے کوئی طوطا نہیں دیکھا تھا۔
طوطا نہایت خوبصورت تھا اور اس کی آواز بھی بہت اچھی تھی۔تمام پرندے طوطے کے ساتھ بیٹھا کرتے تھے اور خوشی محسوس کرتے تھے۔نتیجہ یہ ہوا کہ طوطا مغرور ہو گیا۔اس نے تمام پرندوں کے اُلٹے سیدھے نام رکھ دیے اور ان پر طنز کرنے لگا۔جلد ہی سارے پرندے طوطے سے دور ہو گئے،کیونکہ جنگل میں ایک ہُد ہُد آیا تھا۔
وہ خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ خوب سیرت بھی تھا۔وہ دوسرے پرندوں کی مدد کر کے خوشی محسوس کرتا تھا۔آہستہ آہستہ تمام پرندے طوطے سے دور ہو گئے اور ہُد ہُد سے دوستی کر لی۔
اسی وقت گوشی خرگوش لکڑیاں لے کر جاتا ہوا نظر آیا۔کوے نے کہا گوشی بھائی!کہاں جا رہے ہو؟
گوشی نے کہا:”چھت کی مرمت کرنی ہے۔“
کوا گوشی کی مدد کرنے اس کے ساتھ چلا گیا۔کوے کو خوش دیکھ کر راج ہنس اطمینان محسوس کر رہا تھا۔
یہ گرمیوں کا ایک خوشگوار دن تھا۔ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔آسمان پر ہلکے ہلکے بادل چھائے ہوئے تھے۔ایک کوا تالاب کے کنارے ایک پتھر پر بیٹھ گیا اور ٹھنڈی ہوا سے لطف اندوز ہونے لگا۔تالاب میں موجود راج ہنس نے کوے کو دیکھا تو کوے کے پاس آ گیا۔اس نے سلام دعا کے بعد پوچھا کہ تم آج کھوئے کھوئے سے لگ رہے ہو۔کوے نے اُداسی سے کہا کہ میرا رنگ اتنا کالا ہے اور میری آواز بھی بہت بُری ہے۔ہر کوئی مجھ سے نفرت کرتا ہے۔
راج ہنس نے کوے کو سمجھایا کہ سیرت،صورت سے زیادہ اہم ہے۔راج ہنس نے کوے کو آسان طریقے سے سمجھانے کا فیصلہ کیا۔اس نے کوے کو کہانی سنانا شروع کی۔
ایک جنگل میں کہیں سے طوطا آ گیا۔جنگل کے پرندوں نے اس سے پہلے کوئی طوطا نہیں دیکھا تھا۔
(جاری ہے)
وہ خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ خوب سیرت بھی تھا۔وہ دوسرے پرندوں کی مدد کر کے خوشی محسوس کرتا تھا۔آہستہ آہستہ تمام پرندے طوطے سے دور ہو گئے اور ہُد ہُد سے دوستی کر لی۔
اسی وقت گوشی خرگوش لکڑیاں لے کر جاتا ہوا نظر آیا۔کوے نے کہا گوشی بھائی!کہاں جا رہے ہو؟
گوشی نے کہا:”چھت کی مرمت کرنی ہے۔“
کوا گوشی کی مدد کرنے اس کے ساتھ چلا گیا۔کوے کو خوش دیکھ کر راج ہنس اطمینان محسوس کر رہا تھا۔
Browse More Moral Stories
شریک حیات
Shareek Hayaat
چُنوں اور مُنوں
Chunu Aur Munu
یہ شادی نہیں ہو سکتی
Yeh Shaadi Nahi Ho Sakti
دار چینی کا جادو
Daar Cheeni Ka Jadu
استاد کا خواب
Ustad Ka Khawab
رحم دل دوست
Rehem Dil Dost
Urdu Jokes
دودھ والا
Doodh Wala
وزیر صاحب
Wazir sahib
ایک روز
aik roz
بچہ ماں سے
Bachaa maa se
ماں بیٹی سے
Maa beti se
ایک ڈاکو
aik daku
Urdu Paheliyan
گھوم گھوم کر گیت سنائے
ghoom ghoom ke geet sunaye
تول میں پوی لے کر آئے
toul me pori le kar aye
کالے بن کے کالی ماسی
kaaly ban kay kaaly maasi
اک برتن دیکھا ہے نرالا
ek bartan dekhna hai nirala
اک حد تک تو گرمی کھائے
ek hud tak tu garmi khaye
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos