Sakhawat - Article No. 1788
سخاوت
مجھ جیسے لوگ اپنے اوپر ہزاروں روپے خرچ کر دیتے ہیں،لیکن اگر کوئی مانگ لے تو پانچ دس روپے سے زیادہ پیسے نہیں دیتے
جمعرات اگست

میری گاڑی بہت پرانی ہو چکی ہے۔اس وجہ سے آئے دن خراب ہوتی رہتی ہے۔اس دن بھی ایسا ہی ہوا۔گاڑی خراب تھی،اس لئے مجھے جیسے ہی تنخواہ ملی،میں گاڑی کو اپنے مکینک کے پاس لے گیا۔مہنگائی اتنی ہے کہ بہت دیکھ بھال کر خرچ کرنا پڑتا ہے۔مکینک تو بہت مصروف تھا،اس لئے اس نے گاڑی اپنے ایک شاگرد کے حوالے کر دی اور میرے پاس آکر آہستہ سے کہا:”نجم صاحب!لڑکا نیا ہے،لیکن اپنے کام میں ماہر ہے۔بہت غریب ہے اس لئے میں نے کام پر رکھ لیا ہے۔“
مجھے تو کام سے دلچسپی تھی،چاہے کوئی بھی کرے۔لڑکا گاڑی کی مرمت کرنے میں مصروف ہو گیا اور میں کھڑا اس کو دیکھ رہا تھا۔وہ واقعی بہت مہارت سے کام کر رہا تھا۔تھوڑی دیر بعد بات چیت شروع ہو گئی۔وہ بہت غریب تھا۔
(جاری ہے)
ماں گھروں میں کام کرتی تھی۔باپ بے چارا فالج کا شکار تھا اور کوئی کام نہیں کر سکتا تھا۔
ایک بہن تھی جس کی شادی کرنا تھی۔اس کی شادی کے لئے پیسے بھی جمع کرنا تھے۔میں اس کی باتیں سنتا رہا اور اس پر ترس کھاتا رہا۔اچانک آواز آئی:”اللہ کے نام پر کچھ دے دے بیٹا!“دیکھا تو ایک فقیرنی تھی جس کا ایک ہاتھ بھی کٹا ہوا تھا۔ میں نے اپنا پرس نکالا۔دس روپے کا نوٹ تلاش کیا،لیکن نہیں ملا،نہ میرے پاس سکے تھے۔”معاف کرو اماں!“ میں نے کہا اور سوچنے لگا کہ میں تو خود مہنگائی کا مارا ہوں،میں زیادہ پیسے بھیک میں نہیں دے سکتا۔فقیرنی اُداس ہو کر آگے بڑھ گئی۔مکینک لڑکے نے جب اسے جاتے دیکھا تو آواز دے کر روکا:”اماں رکو۔“فقیرنی ٹھہر گئی اور لڑکے نے جلدی سے اپنی جیب سے پچاس روپے کا نوٹ نکال کر فقیرنی کے حوالے کر دیا۔فقیرنی خوش ہو گئی اور اس کو دعا دیتی ہوئی وہاں سے چلی گئی۔میں اس غریب مکینک لڑکے کو حیرت سے دیکھنے لگا۔پچاس روپے کانوٹ اُف،پچاس کا نوٹ تو میرے پرس میں بھی تھا،لیکن میں نے فقیرنی کو نہیں دیا۔
وہ غریب مکینک لڑکا بہت سخی نکلا۔غریب ہونے کے باوجود اس نے بوڑھی فقیرنی کی مدد کی۔
”صاحب!بے چاری بوڑھی ہے ایک ہاتھ بھی نہیں ہے اس عمر میں کوئی کام بھی نہیں کر سکتی۔“لڑکے نے مجھے دیکھ کر کہا۔
میں لڑکے کی بات سن کر حیران ہو رہا تھا۔مجھ جیسے لوگ اپنے اوپر ہزاروں روپے خرچ کر دیتے ہیں،لیکن اگر کوئی مانگ لے تو پانچ دس روپے سے زیادہ پیسے نہیں دیتے۔مجھے لڑکے کی سخاوت پر فخر ہونے لگا اور اپنے آپ سے شرمندہ ہونے لگا۔
مزید اخلاقی کہانیاں

سو برس کی نانی
100 Bars Ki Naani

ہمیں انعام نہیں چاہیے۔۔تحریر:مختار احمد
Hame Inaam Nahi Chahiye

اشرفیوں کی تھیلی
Ashrafion Ki Thaili

علم کی روشنی
Ilaam Ki Roshni

عظیم معلّم
Azeem Mualam

ماں کی دعا
Maa Ki Dua

بھاری تحفہ
Bhari Tohfa

بہترین دوست۔۔تحریر:مختار احمد
Behtreen Dost

بھوری کی کہانی
Bhoori Ki Kahani
دیانت داری
Dianat Daari

شرارتی پنگو۔۔۔۔۔۔چھوٹا پنگوئن
Shararti Pingoo Chota Penguen

عید الاضحی
EID Ul Adha
Your Thoughts and Comments
مزید مضامین
-
لالچ کی سزا
lalach ki saza
-
مثالی نمونہ
Misali Namona
-
لڑکا اور سیب کا درخت
Larka or apple ka darakhat
-
غرورکی سزا․․․․․․ملا کی ذہانت
Garoor ki saza - Mulla ki zehanat
-
کُند ذہن بچہ بڑا انسان بن گیا
Kund Zehen Bacha Bara Insaan Ban Giya
-
خود غرض
Khud Garz
-
تیری میرے ایسی دوستی
Tere Mere Aaise Dosti
-
کرکٹ بچوں کا محبوب کھیل
cricket bachon ka mehboob khail
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2021, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.