Pervez Musharraf Ki Bimari
پرویز مشرف کی بیماری ، بیماری کی آڑ میں کیا گیا ڈرامہ
اس ڈرامے کے دیگرکرداربھی آخرکارایک ایک کرکے سامنے آتے جائیں گے ،جس طرح سابقہ دورمیں امریکی سی آئی اے کے ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس کامعاملہ سربستہ راز بن گیا اسی طرح مشرف پاکستانی ریمنڈ ڈیوس بنا کراڑن چھو ہوجائیں گے
رحمت اللہ شباب ہفتہ 4 جنوری 2014
جتنی خوبصورتی اورڈھٹائی کے ساتھ دل کی بیماری کا کھیل کھیلا گیا اس پراہل وطن کوکسی قسم کی حیرانگی نہیں ہوئی کیونکہ 12 اکتوبر1999 کوطیارہ ہائی جیکنگ کے الزام میں حکومت کاتختہ الٹنے سے لے کر نائن الیون کی آڑ میں پاکستان کومیدان جنگ بنانے تک، قبائلی علاقے ڈمہ ڈولا میں مذہبی مدرسے پہلے امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 87 معصوم بچوں کی ہلاکت کا الزام پاک فوج کے سرڈالنے تک،کرپٹ مافیا پرمشتمل ق لیگ کی صورت میں کنگ پارٹی کی تشکیل کے ذریعے ساڑھے آٹھ سال ملک کے سیاہ وسفید کے مالک بن کرلال مسجد میں بے گناہ اورمعصوم مرد وخواتین اوربچوں کوآگ وبارود میں نہلانے تک جنرل پرویز مشرف نے اس ملک کے آئین وقانون کی جس طرح دھجیاں اڑائیں ان کے مقابلے میں غداری کیس کے سلسلے میں خصوصی عدالت میں پیش ہونے سے بچنے کیلئے انہوں نے ”دل“ کی بیماری کی آڑلے کر جوڈرامہ اسٹیج کیا وہ توکوئی معنی ہی نہیں رکھتا اوراس کھلا کھلا مکرو فریب اورجھوٹ پرمبنی ڈرامے کو سچ بناکر پیش کرنے کا مقصد اس کے سوا اورکچھ نہیں کہ کسی طرح مشرف غداری کیس میں عدالت کا سامنا کرنے سے بچ سکے اوراسی بیماری کی آڑ میں بیرون ملک جانے کی راہ ہموار ہوسکے ۔
(جاری ہے)
پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف جمعرات کو غداری کے مقدمے کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت کے لیے جب چک شہزاد میں اپنے فارم ہاس سے نکلے تو وہ بظاہر وہ اس طرح ہشاش بشاش نہیں لگ رہے تھے جس طرح وہ سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل یا اعلی عدلیہ کے ججوں کو حبس بیجا میں رکھنے کے مقدمات میں عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں۔سابق صدر کی سکیورٹی پر مامور ٹیم میں شامل ایک اہل کار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ عدالت جانے کے لیے نکلے ہی تھے کہ راستے میں ہی وائرلیس پر پیغامات آنے شروع ہوگئے کہ راول ڈیم چوک اور پھر کشمیر چوک میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔اسلام آباد پولیس کے سربراہ سابق صدر پرویز مشرف کو بلٹ پروف گاڑی میں عدالت میں لے کر آ رہے تھے اور ان کی روانگی سے پہلے چک شہزاد اور پھر مری روڈ کے دونوں اطراف کی ٹریفک کو روک دیا گیا تھا۔ اہل کار کے مطابق روانگی سے پہلے بم ڈسپوزل سکواڈ نے روٹ کلیئر کر کے دیا تھا۔اہل کار نے بتایا عدالت جاتے ہوئے اسلام آباد کلب کے پاس اچانک وائرلیس پر پیغام نشر ہوا کہ ان گاڑیوں کا رخ راولپنڈی کی طرف موڑ دیا جائے جس کے بعد پولیس کی بیس کے قریب گاڑیاں پرویز مشرف کو لے کر آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچیں جہاں پرویز مشرف کو داخل کروا دیا گیا۔اہل کار کے مطابق اس سے قبل جمعرات کو پرویز مشرف تین مرتبہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے فارم ہاس سے نکلے تاہم پھر انھوں نے عین اس وقت جانے کا ارادہ ملتوی کردیا جب وہ گاڑی میں سوار ہو رہے تھے۔واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت کو آگاہ کر چکی ہے کہ اس کے پاس بلٹ پروف گاڑی تو موجود ہے لیکن دھماکہ خیز مواد سے بچا کے لیے گاڑی موجود نہیں ہے۔اہل کار کے مطابق سابق فوجی صدر کی سکیورٹی اب اسلام آباد پولیس کی ذمہ داری نہیں رہی کیونکہ پرویز مشرف اسلام آباد میں درج ہونے والے کسی بھی مقدمے میں پولیس کو مطلوب نہیں ہیں۔ اہل کار کے مطابق اب راولپنڈی پولیس پرویز مشرف کی سکیورٹی کی ذمہ دار ہے۔اے ایف آئی سی میں پرویز مشرف کے داخلے کے بعد اس ہسپتال میں عام آدمی کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے آنے والے ایک سے زائد افراد کو بھی ہسپتال سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ادھر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کے دوران ان کے وکلا اس مقدمے کی کارروائی کو ملتوی کروانے کی کوششوں میں ہی مصروف دکھائی دیے۔مشرف کے وکیل ابراہیم ستی نے عدالت کو بتایا کہ اس مقدمے کے چیف پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے دھمکی دی ہے کہ ان کی ٹیم کے سربراہ شریف الدین پیرزادہ کو اٹھا کر باہر پھینک دیں گے کیونکہ انھوں نے ہمیشہ فوجی آمر کا ساتھ دیا ہے۔اس کے بعد ان کی ٹیم کے ایک اور رکن انور منصور نے عدالت کو بتایا کہ رات گئے نامعلوم افراد ان کے گھر کی گھنٹیاں بجاتے رہے اور انھوں نے ایک لمحہ بھی سونے نہیں دیا۔انھوں نے کہا کہ اس صورت حال میں وہ اس مقدمے کی پیروی نہیں کرسکتے اور ان سمیت پرویز مشرف کے وکلا نیکچھ دیر کے لیے عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا تاہم کچھ دیر کے بعد وہ عدالت میں واپس آ گئے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈی آئی جی سکیورٹی پرویز مشرف کے بارے میں عدالت کو آگاہ کرنے سے پہلے ہی سابق فوجی صدر کی لیگل ٹیم کو معلوم ہوگیا تھا کہ طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔وسری طرف وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک بھیجنے کے بارے میں ابھی سوچا بھی نہیں ،عدالت ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرے گی ۔ وہ قوم کے مجرم ہیں ،سیاست دان ہمیشہ عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں ،قوم نے دیکھ لیا ہے کہ سابق آمر کتنے پانی میں ہے۔ جمعرات کو وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے بارے میں ہمارے پاس مکمل اطلاعات موجود ہیں۔ہمارا ان سے کوئی ذاتی تنازعہ نہیں ۔اگر ماضی میں کوئی تکلیف پہنچی ہے ہم نے معاف کر دیا ہے ۔ وہ قوم کے مجرم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاست دانوں نے ہمیشہ بہادری دکھائی اور جب بھی عدالت نے طلب کیا وہ گئے اور کبھی ہسپتال کا راستہ اختیار نہیں کیا حتیٰ کہ بیماری میں بھی سیاستدان عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم دیکھ رہی ہے کہ وہ کتنے پانی میں ہیں ۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ عدالتوں کا سامنا کریں گے۔ انہیں قوم سے کیا گیا وعدہ پورا کرنا چاہیے اور بھاگنا نہیں چاہیے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر واقعی پرویز مشرف کی طبیعت خراب ہے تووہ عدالت کو بتائیں ۔حکومت نے انہیں باہر بھیجنے کا سوچا بھی نہیں۔سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف عین عدالت میں پیشی کے موقع تین مرتبہ دھماکہ خیز مواد اور ایک مرتبہ دال اور انڈوں کی برآمدگی،دو مشتبہ افراد کی گرفتاری اور پھر خصوصی عدالت کی بجائے دل کی عارضے میں مبتلا ہو کر اے ایف آئی سی میں منتقلی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے جبکہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کی بیرون ملک منتقلی کے حوالے سے حکومت کے ساتھ معاملات طے پا گئے تھے تاہم وزیر اعظم نواز شریف اس بات پر اڑ گئے کہ سابق صدر پر ایک مرتبہ فرد جرم عائد کر دی جائے پھر اس کے بعد بے شک باہر بھیج دیا جائے تاہم سابق صدر بھی غداری کیس میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر بضد ہو گئے ۔باخبر ذرائع کے مطابق اے ایف آئی سی میں جمعرات کی صبح سے ہی آرمی جوانوں کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی جبکہ ڈی آئی جی سیکورٹی اسلام آباد کی سربراہی میں چک شہزاد فارم ہاوٴس سے خصوصی عدالت تک لگائے گئے روٹ اور سیکورٹی انتظامات کی غیر معمولی میڈیاکوریج بھی توجہ ہٹانے کے لئے کرائی گئی ۔سابق صدر کی عدالت میں پیشی کا وقت خصوصی عدالت نے کھانے کے وقفے کے بعد رکھا تھا تاہم اس سے پہلے ہی صورتحال تبدیل ہوگئی یا کر دی گئی ؟ یہ بھی ایک سوال ہے ۔ذرائع کے مطابق سابق صدر کو خصوصی عدالت لانے کے وقت بھی ڈی آئی جی سیکورٹی اسلام آباد جان محمد روٹ پر موجود ہونے کی بجائے خصوصی عدالت کے باہر موجود تھے جس کے کچھ ہی دیر بعد یہ بات سامنے آئی کہ عدالت آتے ہوئے راستہ میں سابق صدر کو دل کا دورہ پڑ گیا ہے جس کے باعث انہیں اے ایف آئی سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سابق صدر کے وکلاء کے پینل کی جانب سے ہائی کورٹ اور خصوصی عدالتوں میں دائر مختلف عدالتوں کو مسترد کیے جانے کے بعد بدھ کی رات ہی اس بات کا فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ اب کسی اور آپشن پر غور کرنا ہوگا۔اس حوالے سے سابق صدر نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مختلف آپشنز پر صلاح مشورے شروع کر دیئے تھے۔دوسری جانب ماہرین صحت کے مطابق ایسے مریضوں کی منتقلی سے قبل ان کے لئے ابتدائی طبی امداد ضروری ہے ،تاہم جنرل مشرف کو حیرت انگیز طور پر بغیر کسی ابتدائی طبی امداد کے اسلام آباد سے راولپندی میں منتقل کر دیا گیا ۔ سابق صدر اور ان کے ساتھیوں نے پہلے ہی نہ صرف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بلکہ امریکہ ، برطانیہ اور اقوام متحدہ سے بھی رابطہ کر رکھا ہے تاکہ مناسب وقت پر ان رابطوں کو استعمال کیا جاسکے جبکہ اس حوالہ سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل کے دورہ بھی بڑی اہمیت دی جارہی ہے۔ اگرچہ حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سعودی وزیرخارجہ کے دورہ کا موجودہ صورتحال سے کوئی تعلق نہیں اور یہ دورہ وزیراعظم نوازشریف کے ستمبر میں دورہ امریکہ کے دوران طے پایا تھا تاہم مبصرین اسے پھر بھی مشرف کیس کے حوالہ سے خصوصی اہمیت دے رہے ہیں اور وہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا جس طرح پہلے مشرف نے نوازشریف کو سمجھوتہ کرکے سعودی عرب بھیجا تھا تو اب اس معاہدہ کا بدلہ اتارنے کا وقت تو نہیں آگیا؟ تاہم ان تمام سوالوں کے جوابات وقت ہی دے گااور وہ وقت زیادہ دور نہیں۔
Pervez Musharraf Ki Bimari is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 January 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
متعلقہ عنوان :
اسلام آباد کے مزید مضامین :
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
Flood in Pakistan and Photosession of Politicians
اسلام آباد میں کرونا وائرس کی حقیقی صورت حال
coronavirus in islamabad
کل سکول میں چھٹی ہے
kal school mein chutti hai
منی بجٹ، تبدیلی حکومت کاخوش آئندہ اقدام
mini budget tabdeeli hukoomat ka khosh aindah iqdaam
تحریک انصاف کی اپنے مخالفین کے ساتھ چومکھی لڑائی
tehreek insaaf ki apne mukhalfin ke sath chomkhi larai
یورپین کوئل کتنی سیانی ہے
European Koel kitni siyani hae
دے جاوُو فطرت کا سربستہ راز
Deja vu fitrat ka sarbasta raaz
ٹائم اینڈ سپیس ٹائم
Time and spacetime
میئر اسلام آباد کی مشکلات
Mayor Islamabad Ki Mushkilat
اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی
Islamabad Band Karne Ki Dhamki
سندھی کاشتکاروں کا استحصال
Hakomat Oro Opposition Arkaan Ka Walk Out Day
بے نظیر بھٹو قتل کیس
Benazir Bhutto Qatal Case
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کے مزید مضامین
-
مقبرہ جانی خان
-
خاموش سلطنت، میانی صاحب قبرستان
-
جاوید منزل کی تاریخی اہمیت
-
کھابے ، گلگت بلتستان کے ۔۔۔
-
چنیوٹ کا تاج محل
-
1965 کی جنگ میں پاکستان کی بحری افواج کا کردار
-
جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر ۔ میری ٹائم انفارمیشن کا مرکز
-
میانوالی (پنجاب کا پختونخواہ)
-
علی چوہدری کی”ڈیجیٹل سلطنت“
-
پاک بحریہ: سات دہائیوں کی داستان
-
بلواکانومی کی ترقی کے لیے سمندر کے حوالے سے لاعلمی ختم کرنے کی ضرورت
-
پی این ایس یرموک: پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث