بھارتی فورسز نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ذہنی طور پر معذور 47کشمیری شہید کر دیئے

جمعرات 11 نومبر 2021 17:41

سرینگر۔11نومبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی۔11 نومبر2021ء) :بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ذہنی طور پر معذور 47کشمیری شہید کیے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر کے مضافات میں ایئرفورس سٹیشن پر ایک سنتری نے ضلع بڈگام کے رہائشی سید حبیب اللہ نامی ایک 65سالہ ذہنی طور پر معذور شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جو باڑ عبور کر کے سٹیشن کی دیوار کے قریب آیا تھا۔

وادی کے سرکردہ ماہر نفسیات ڈاکٹر ارشد حسین کہنا ہے کہ اگرچہ ذہنی طور پر بیمار دنیا بھر میں کمزور ولاچار ہیں لیکن تنازعات والے علاقوں میں ان کی حالت بدترہے۔

(جاری ہے)

۔ بھارتی فورسز نے16 مارچ 2003 کو مبینہ طور پر ایک خاتون کو قتل کر دیا جو بانہال کے علاقے نوگام میں کیمپ کے ارد گرد گھوم رہی تھی۔ گو کہ اسکی شناخت نہیں ہوئی ہے لیکن اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ وہ ذہنی طور پر معذورتھی۔

فورسز اہلکاروں نے 5 ستمبر 2003کو سری نگر کے علاقے آبی گزر میں ایک ذہنی طور پر معذور لڑکے کو گولی مار دی۔20 فروری 2004 کو چترو کشتواڑ کے رہنے والے گل محمد بٹ جو پیدائشی طور پر دماغی طور پر معذور تھا کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب وہ رات کو اپنے گھر کی طرف جا رہا تھا۔یکم مارچ 2004دماغی طور پر معذور خاتون شمیمہ بیگم کو بانہال میں آپریشن کے دوران قتل کر دیا گیا۔

13 اپریل 2004کو فورسز نے اسلام آباد کے ایک ذہنی طور پر معذور شخص نذیر احمد چاکو قتل کر دیا۔محمداحسن اونتو نے کہا کہ ذہنی طور پر معذور افراد کو جس طرح گولیاں مار کر قتل کیا جاتا ہے اسے محض اتفاق نہیں کہا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مسئلہ یہ ہے کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین بھارتی فورسز کو محض شک کی بنیاد پر کسی کو گولی مارنے کی اجازت دیتے ہیں اور حکام تحقیقات کا وعدہ کرتے ہیں لیکن کبھی کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں