تعلیم کی ترقی تب ممکن ہو گی جب اساتذہ پوری توانیاں اپنے مضامین پر صرف کریں گے، وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی

منگل 16 اکتوبر 2018 23:28

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) اعلیٰ تعلیم کی ترقی تب ہی ممکن ہے جب اساتذہ اپنی پوری توانیاں اپنے مضامین پر صرف کریں گے، اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے ایبٹ آباد یونیورسٹی نے متعدد سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں جس میں سب سے پہلے تدریسی شعبہ جا ت کا اکیڈمک آڈٹ، اساتذہ کی تربیت، سنٹرلائزڈ امتحانات اور میرٹ شامل ہیں، ان اقدامات کی بدولت ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا شمار صوبہ کے بہترین تعلیمی اداروں میں ہونا شروع ہوگیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی نے شعبہ کمپیوٹر سائنس اور کیمسٹری کے اساتذہ کے ساتھ ایک ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر اکیڈمک ڈاکٹر ایوب جدون و دیگر سینئر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ان تدریسی شعبہ جات کے اساتذہ نے منگل کو وائس چانسلر سے ان کے دفترمیں ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں شعبہ جات کے ہیڈز نے اپنے اپنے شعبوں کی کارکردگی اور مستقبل کی پلاننگ کے حوالہ سے وائس چانسلر کو آگاہ کیا۔

پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے دونوں شعبوں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمپیوٹر سائنس اور کیمسٹری یونیورسٹی کے انتہائی اہم شعبے ہیں، اساتذہ تعلیمی اداروں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور اگر یہ کمزور ہوں گے تو اعلیٰ تعلیمی ادارے کمزور ہوں گے، اگر اساتذہ اپنے اپنے مضمون کے ساتھ انصاف کریں گے تو اعلیٰ تعلیم کے ادارے ترقی کریں گے، اعلیٰ تعلیم کے گرتے ہوئے معیار کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہم اساتذہ ہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الحمد الله ایبٹ آباد یونیورسٹی میں اٹھائے گئے سنجیدہ اقدامات کی وجہ سے اس ادارے کا شمار صوبہ کے بہترین تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے، انشاء الله اگر ہم نے اسی لگن سے کام جاری رکھا تو وہ وقت دور نہیں جب یہ ادارہ پاکستان کے بہترین تعلیمی اداروں میں شمار ہو گا۔ انہوں نے کمپیوٹر سائنس اور کیمسٹری ڈیپارٹمنٹس کے اساتذہ کی طرف سے دی جانے والی تجاویز کو بھی سراہا اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور ایبٹ آباد یونیورسٹی کی ترقی پر ان کے کردار کی تعریف بھی کی۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں