علامہ طاہرالقادری کے موقف میں 100% اور عمران خان کے موقف میں 70% تبدیلی رونما ہوچکی، حافظ حسین احمد

پیر 3 نومبر 2014 15:08

علامہ طاہرالقادری کے موقف میں 100% اور عمران خان کے موقف میں 70% تبدیلی رونما ہوچکی، حافظ حسین احمد

بہاول پور (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 3نومبر 2014ء) علامہ طاہرالقادری کے موقف میں 100% اور عمران خان کے موقف میں 70% تبدیلی رونما ہوچکی ہے طاہرالقادری بندگلی سے نکل کر کینڈاپہنچ گئے ہیں جبکہ عمران خان بھی بندگلی سے نکلنے کیلئے مناسب راستہ تلاش کرہی لیں گے شاہ محمودقریشی نے کہاتھا کہ محرم الحرام اورخاص طورپر احترام عاشور میں دھرنوں میں ناچ گانا نہیں ہوگا یعنی اس کامطلب یہ ہے کہ اس سے قبل ناچ گانا ہوتارہا ہے اور بعدمیں بھی ہوتارہے گا اگریہی بات جے یوآئی کہتی ہے تو اتنا سیخ پاہونے کی کیاضرورت ہے عمران خان ہم پرتنقید کرنے سے پہلے شاہ محمودقریشی کوجاویدہاشمی بنادیں پھرہم سے گلہ شکوہ کریں ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمدنے گذشتہ روز بہاول پورمیں ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرصدارت کے فرائض قاری غلام یسین صدیقی نے سرانجام دیئے جبکہ مفتی عطاء الرحمان مولانا محمدصادق جمال پوری مولانا انوارالحق مولاناشبیرعثمانی قاری منظوراحمدنعمانی مولانا محمداسحق ساقی مولانامحمدصدیق طارق عامرحفیظ نے بھی خطاب کیا کنونشن میں مولانا محمدعبداللہ مولانا طلحہ زبیرگل قاری سیف الرحمان راشدی بھی موجودتھے حافظ حسین احمدنے ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کی تکمیل اورپارلیمنٹ سے منظور کرانے میں 1973 میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانامفتی محموداورانکے رفقاء کار نے تاریخی او ربے مثال کرداراداکیا دولخت ہونے کے بعد پاکستان جوسرزمین بے آئین تھا اسے ایک متفقہ آئین عطاکیا گیا اور1974 ء میں قادیانیت کے حوالہ سے شہرہ آفاق ترمیم کیلئے تحریک چلائی گئی اورمرحوم ذوالفقار علی بھٹو کوختم نبوت کے حوالہ سے آئین میں ترمیم کرنی پڑی انہوں نے کہاکہ جے یوآئی کاکل بھی آئینی کردارتھا اورآج بھی آئین کے تحفظ کیلئے بھرپورکردار اداکیا انہوں نے کہاکہ آج کچھ عناصر دھرنے اور ایمپائر کی انگلی اٹھانے کی کوشش کرتے رہے تاکہ ایک بارپھر آئین کوسبوتاژ کیاجاسکے اوراس مرحلے پر بھی جے یوآئی مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آئین کے تحفظ کابیڑا ٹھایا اورایمپائر نے انگلی نہیں اٹھائی بلکہ نیچے ہی رہی اور علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے موقف میں 100 فیصد اور عمران خان کے موقف میں 70% تبدیلی رونما ہوئی اور انہوں نے جس آئین قانون اورالیکشن کمیشن کمیشن کوفراڈ اورجھوٹاقراردیا اسکی کے تحت نہ صرف مستقبل میں الیکشن لڑنے کااعلان کیا بلکہ ملتان میں انکے بقول فراڈ الیکشن کمیشن کے تحت ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی فرق صرف یہ ہے کہ اس دفعہ ضمنی الیکشن میں خرگوش کود وتین بلے مارے اور تیز رفتاری سے ڈوگرکو قومی اسمبلی میں پہنچادیا جوکہ دھرنے دینے والے کے موقف میں تبدیلی کاعندیہ ہے انہوں نے کہاکہ یہ تضاد بھی قوم کے سامنے ہے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرطاہرالقادری بندگلی سے نکل کر کینڈا پہنچ گئے ہیں اورتوقع ہے کہ عمران خان بھی بندگلی سے نکلے کیلئے مناسب راستہ تلاش کرہی لیں گے انہوں نے کہاکہ جے یوآئی کے ورکرز کی زمہ داری بڑھ گئی ہے کیونکہ وہ اخلاقیات کے ساتھ ساتھ اب آئین پاکستان کے پاسدار بھی ہیں جنوبی پنجاب کے دیہاتوں بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں خیبرپی کے کے پہاڑوں اورسندھ کے میدانوں میں کروڑوں پاکستانی خواتین کے عزت واحترام کے محافظ جے یوآئی ہی ہیں انہوں نے کہاکہ چند لوگوں کے مغربی طرزعمل پاکستان کے اسلامی کلچر کوتبدیل نہیں کرسکتا ہم نے کوئی غلط بات نہیں کی شاہ محمودقریشی نے یکم محرم سے قبل میڈیا کے سامنے کہا تھا کہ محرم الحرام میں پی ٹی آئی اپنے دھرنے جاری رکھے گی لیکن احترام عاشورہ میں ان دھرنوں میں ناچ گانا نہیں ہوگا یعنی اسکا مطلب ہے کہ اس سے قبل ہوتارہاہے اور اس کے بعد ہوتارہے گا اورانکا بیان تمام چینل پر موجودہے انہوں نے کہاکہ یہی بات اگر جے یوآئی کہتی ہے تو پی ٹی آئی والے اس پراتناسیخ پاکیوں ہوجاتے ہیں عمران خان ہم پرتنقید کرنے سے پہلے شاہ محمود کوجاویدہاشمی بنادیں پھرہم سے گلہ کریں

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں