بادشاہت کی مثال دیکھنی ہے تو مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی دیکھ لیجیے ،ْعمران خان

دو نمبر جمہوریت میں میرٹ کا قتل ہوتا ہے ،ْ چترالی عوام نے لواری ٹنل بنانے پرجنرل مشرف کوووٹ دیا ،ْخطاب

بدھ 5 جولائی 2017 17:52

بادشاہت کی مثال دیکھنی ہے تو مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی دیکھ لیجیے ،ْعمران خان
چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2017ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بادشاہت کی مثال دیکھنی ہے تو مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی دیکھ لیجیے ،ْدو نمبر جمہوریت میں میرٹ کا قتل ہوتا ہے ،ْ چترالی عوام نے لواری ٹنل بنانے پرجنرل مشرف کوووٹ دیا۔چترال یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ جے آئی ٹی میں جوبھی پیش ہوتاہے باہرآکر میری تعریفیں کرتا ہے ،ْعمران خان نے کہا کہ دو نمبر جمہوریت میں میرٹ کا قتل ہوتا ہے اور جمہوریت کے اندر لیڈر شپ میرٹ پر اوپر آتی ہے ،ْ مغرب میں جمہوریت آگئی اس لیے وہ اوپر چلا گیااور جن ملکوں میں میرٹ تھا وہ اوپر گئے،جہاں بادشاہت تھی وہ نیچے آگئے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ نوازشریف کی بیٹی مریم نواز ایک عام شہری ہیں ،ْکرمنل انویسٹی گیشن کیلئے مریم نوازکوبلایا گیا تھا اور انہیںپولیس سیلوٹ کررہی ہے ،ْاسحاق ڈارکابیٹا20سال پہلے اسکوٹرپرگھومتاتھا ،ْآج اربوں کی پراپرٹی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پانچ میں سے دوججوں نے کہہ دیا کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں رہے جبکہ ملک میں میرٹ کا نظام رائج ہونا چاہیے تاکہ ملک اوپر جائے ،ْاگر ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے اپنے دوستوں کو لے جاتا تو کامیابی نہ ملتی اور جس ملک میں میرٹ نہیں وہ پیچھے رہ جاتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنی سیاحت کو بچانا ہے جبکہ چترال یونی ورسٹی میں سیاحت کا مضمون ہونا چاہیے اور مقامی سیاحت جیسی آج ہے ایسی کبھی نہیں تھی کیونکہ غیرملکی افرادیہاں سیاحت کیلئے آرہے ہیں ،ْچترال میں سیاحت کے فروغ کے کئی مواقع ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ چترالی عوام نے لواری ٹنل بنانے پرجنرل مشرف کوووٹ دیا اور کہا کہ ہم اسے سراہتے ہیں ،ْایسا ہی ماحول چترال میں دیکھا جس کی خوشی ہے۔بلتستان کے ایک تھانے گیاکبھی قتل کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہواجبکہ گلگت بلتستان کے لوگ اپنے گھروں میں تالے نہیں لگاتے ہیں۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارا دینی فرض ہے کہ اپنے وعدوں پر قائم رہیںاور جب کوئی حکمران قوم سے وعدہ کرے تو اسے پورا کرنا چاہیے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں