KAH قدرتی آفات کے تمام واقعات میں پہلا رسپانڈر ہے جس نے 36000 رضاکاروں کو تربیت دی ،سی ای او

10 ہزار لوگوں کو خوراک اور رہائش فراہم کی اور 206 بے گھر خاندانوں کو گلگت بلتستان اور چترال میں اپنے فیبریکیٹڈ گھرمہیاکئی گئے

اتوار 16 اپریل 2023 12:25

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2023ء) پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اور ڈیلی گیشن کے سربراہ رینا کیونکا نے اپر چترال کے ضلعی ہیڈکوارٹرز بونی ٹاؤن میں آغا خان ایجنسی برائے ہیبی ٹیٹ (AKAH) کی طرف سے تعمیر کیے گئے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے تخفیف کے منصوبوں اور پری فیبریکیٹڈ گھروں کا دورہ کیا اور نوجوانوں کے گروپوں سے ملاقات کی۔

اے کے اے ایچ کی سی ای او نصرت نصاب، آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے جنرل منیجر جمیل سلدین، ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد علی ، ڈی سی اپر چترال خالد زمان خان کے ہمراہ اس نے کمیونٹی کے ارکان سے خطاب کیا اور قدرتی آفات سے پہلے اور بعد میں اس آفت زدہ پہاڑی علاقے میں AKAH کی بہترین مداخلتوں کے لیے اس کی کوششوں کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ماحولیات، پانی اور قابل تجدید توانائی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کا ماحولیاتی نظام میں باہمی تعلق ہے۔

انہوں نے اس بات میں دلچسپی ظاہر کی کہ AKAH قدرتی آفات کے تمام واقعات میں پہلا رسپانڈر ہے جس نے 36000 رضاکاروں کو تربیت دی ہے اور اس کی 170 کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں میں سے ایک فوری طور پر قدرتی آفت کے مقام پر فوراً پہنچ جاتی ہے ۔انہیں بتایا گیا کہ AKAH کمیونٹی پر مبنی ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کا علمبردار ہے جس نے ہر یونین کونسل کی سطح پر قریبی متاثرہ گاؤں تک فوری طور پر متحرک ہونے کے لیے ذخیرہ بھی رکھا ہے۔

2022 کے موسم گرما میں آنے والے سیلاب کے دوران بتایا گیا کہ اس نے 8000 آفت زدہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، 10 ہزار لوگوں کو خوراک اور رہائش فراہم کی اور 206 بے گھر خاندانوں کو گلگت بلتستان اور چترال میں اپنے فیبریکیٹڈ گھرمہیاکئے۔ایسے پری فیبریکیٹڈ گھروں میں رہنے والی حولہ بی بی نے بتایا کہ گزشتہ اگست بریپ میں میں آنے والے سیلاب میں اپنا گھر کھونے کے بعد، وہ اپنی خاندان کے ساتھ کھلے آسمان تلے رہ گئی تھی اس موقع پر آغا خان ریجنل کونسل آف اپر چترال امتیاز عالم کے صدر، ڈی سی اپر چترال خالد زمان نے بھی خطاب کیا اور قدرتی آفات سے متعلق علاقے کے مسائل پر روشنی ڈالی۔سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم اور سی ای آر ٹی اور واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی کے ساتھ میٹنگ بھی ہوئی۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں