چترال،انٹرمیڈیٹ امتحانات میں کم نمبر آنے 24 گھنٹوں کے خودکشی کے تین واقعات

دو طالبات نے دریا میں چھلانگ لگا دی، ایک طالب علم شدید زخمی

منگل 7 اگست 2018 22:35

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2018ء) ایف اے ایف ایس سی کے نتائج میں کم نمبر آنے پر چترال میں چوبیس گھنٹوں کے اندر خودکشی کے تین واقعات رونما ہوئے جن میں دو طالبات دریا میں چھلانگ لگاکر لاپتہ ہیں جبکہ ایک طالب علم شدید زخمی ہے ۔ تینوں کی عمریں 17سے آٹھارہ سال کے درمیان بتایا جارہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کے حالیہ ایچ ایس ایس سی کے نتائج گزشتہ دن آوٹ ہوتے ہی دلبرداشتہ ہوکر چترال میں چوبیس گھنٹوں کے اندر تین طالب علموں نے خودکشی کی ۔

پہلا واقعہ تورکہو ریچ کے مقام پر پیش آیا جہاں فسٹ ائیر کی طالبہ صالحہ دختر رحمت نے مبینہ طور پر کم نمبر آنے پر دلبرداشتہ ہوکر دریائے چترال میں چھلانگ لگاکر خودکشی کی ہے جسکی لاش کی تلاش جاری ہے ، دوسرا واقعہ گرم چشمہ بلپھوک کے مقام پر پیش آیا جہاں مقامی کالج کی طالبہ صفورہ دختر روزی من خان ساکنہ موغ نے ایف ایس سی میں دو مضامین میں فیل ہونے کی وجہ سے دلبرداشتہ ہوکر دریائے چترال میں کود کر اپنی زندگی کا چراغ گل کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

لاش تاحال نہیں ملی ہے ۔ تیسرا واقعہ کریم آباد لٹکوہ میں پیش آیا ہے جہاں ربی الدین ولد حاجی نامی طالب علم فسٹ خود پر بارہ بور رائفل سے فائر کرکے خودکشی کی کوشش کی ہے ۔ وجہ فسٹ ائیر میںایک مضمون میں فیل ہونے کی وجہ بتایا جارہاہے۔ جس کو زخمی حالت میں مقامی ہسپتال پہنچاکر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد پشاور ریفر کیا گیا ہے ۔ پولیس تینوں واقعات میں انکوائری کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں