چترال کے بالائی علاقے نیشکوہ میں واٹر سپلائن لائن مکمل، عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

پیر 7 ستمبر 2020 14:14

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 ستمبر2020ء) چترال کے بالائی علاقہ نیشکوہ میں پینے کے صاف پانی کی سب سے بڑی پائپ لائن مکمل ہو گئی ہے محکمہ پبلک ہیلتھ کے سب انجنئیرمحمد آصف اور تعمیراتی کمپنی کے نمائندوں نے اس منصوبے کا معائنہ کیا ،سب انجنئیرمحمد آصف کے مطابق پینے کے صاف پانی کی سب سے بڑی پائپ لائن ہے جس کی لمبائی 45000 فٹ ہے جوساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہوئی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سکیم کا ٹنڈر 2015 میں ہوا تھا مگر علاقائی مسائل کی وجہ سے کئی بار کام رک دیا گیا تھا جس کے باعث تاخیر ہوئی، اس سکیم کی کامیابی کیلئے سیکرٹری پبلک ہیلتھ اور اعلی افسران بھی آئے تھے ان کا کہنا ہے کہ یہ پانی ایک ندی سے نکل کر آتا ہے مگر مقامی مزدوروں نے پانی کی ٹینکی اور پانی کا نالہ ناقص بنایا تھا جس کیلئے ان کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ اسے دوبارہ تعمیر کرکے درست کیا جائے۔

(جاری ہے)

علاقے کے معززین اور سابق کونسلرز وغیرہ نے بھی اس سکیم کا معائنہ کیا۔ اب یہ پانی ٹینکی میں گرتا ہے اور اگلے چند ہفتوں میں یہ پانی پائپ لائن کے ذریعے گھر گھر تک پہنچایا جائے گا۔ علاقے کے ایک بزرگ شہری اعظم خان نے بتایا کہ اس سے پہلے ہم دریا کا گدلا پانی پینے پر مجبور تھے اور ہمارے خواتین دور دراز علاقوں سے مٹکوں میں پانی لایا کرتی تھی اب اس سکیم سے ہمیں قدرے سکون نصیب ہوگا اور ؤسانی سے پانی دستیاب ہوں گی۔

اس علاقے کے جامع مسجد کے پیش امام نے بھی اس منصوبے کی تکمیل پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا کہ ستر فی صد کام مکمل ہوا ہے اور صرف تیس فی صد کام باقی ہے جس میں پائپ لاین کو محتلف جگہوں میں سیدھا کرنا، اسے مٹی میں چھپانا، اور پائپ لائن کے ذریعے گھروں تک پانی پہنچانا اور اسکے ساتھ ہی جہاں سے پانی آتا ہے اس ندی اور ٹینکی کی مرمت کرنے کے بعد یہ منصوبہ مکمل ہوگا۔

اس موقع پر تعمیراتی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو حاجی محبوب اعظم نے عوام کو ٹیلفون کے ذریعے اپنے پیغام میں بتایا کہ خدا راا پنی باہمی احتلافات کو ختم کر یں اور مل بیٹھ کر اس منصوبے کو کامیاب کر یں۔ انہوںنے یقین دہانی کرائی کہ جب تک یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوتا اور گھر گھر تک پانی نہیں پہنچتا وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اگر اسے حسارہ بھی کرنا پھر بھی وہ یہ کام مکمل کرے گا اگر اسے جیب سے بھی خرچ کرنا پڑے تو اس کیلئے بھی وہ تیار ہے مگر عوام سے درخواست ہے کہ محالفت برائے محالفت سے گریز کرے اور اس منصوبے کی کامیابی کیلئے دعا کرے۔

علاقے کے لوگوںنے محکمہ پبلک ہیلتھ اور تعمیراتی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اگلے چند ہفتوں میں یہ منصوبہ مکمل ہوکر ان کے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچے گی۔ واضح رہے کہ اس علاقے میں پینے کی پانی کی شدید قلت ہے اور لوگ دریا کا گندا پانی پینے پر مجبور تھے بعض لوگ صاحب حیثیت لوگ گاڑیوں میں دور دراز علاقوں سے پینے کا پانی بالٹیوں، کولر اور مٹکوں میں بھی لایا کرتے تھے اب اس منصوبے کی تکمیل سے ان لوگوں کو اس مشکل سے چٹکارا حاصل ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں