فیصل آباد: حکومت کی طرف سے منی بجٹ میں بھٹے کے کاروبار پر 17فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ

کوئلہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف ملت روڈ اور شیخوپورہ روڈ،برنالہ سیکٹر کے 80سے زائد بھٹے احتجاجاً بند کر دیئے گئے

منگل 18 جنوری 2022 21:14

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2022ء) حکومت کی طرف سے منی بجٹ میں بھٹے کے کاروبار پر 17فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور کوئلہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف ملت روڈ اور شیخوپورہ روڈ،برنالہ سیکٹر کے 80سے زائد بھٹے احتجاجاً بند کر دیئے گئے ہیں ۔حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ہفتہ تک کوئلہ کی قیمتیں کم کر کے فکس کی جائیں اور بھٹہ مالکان سے طے شدہ لاگو فکس ٹیکس لیا جائے ورنہ ایک ہفتہ بعد پختہ اینٹوں کی سیل بھی بند کر دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار شیخوپورہ روڈ سیکٹر کے صدر رانا فرمان خاں ،صدرملت روڈرانا انوار خاں ،صدر برنالہ حاجی اقبال نے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ چوہدری عبدالرحمن، حاجی غلام مصطفی، ریاض فوجی، رانا ندیم ، رضوان رحمانی،الماس مجید چٹھہ، خالد پٹواری، انصر مجید، حاجی یونس، غلام ربانی، رانا فریاد، حاجی جاوید بھولا، میاں قربان، انور رحمانی، حاجی یوسف ،عرفان بلوچ،حسن باجوہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

رانا فرمان خاں نے کہا کہ مرکزی صدر شعیب خان نیازی ،جنرل سیکر ٹری مہر عبدالحق کے ایف بی آر کے ساتھ معاہدے میں بھٹے کے کاروبار پر 10ہزار روپے فکس ٹیکس نافذ ہے جسے اب 17فیصد کر دیا گیا ہے جو انہیں کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ۔کوئلہ کی قیمتیں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ اینٹوں کی لاگت پوری نہیں ہوتی ۔اگر سیلز ٹیکس لگانا ہے تو اینٹوں کی قیمت میں 2500سو روپے اضافہ کی بھی اجازت دی جائے ۔موجودہ ریٹ میں بھٹہ مالکان کو خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ایک ہفتہ بعد اینٹوں کی فروخت بند کر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں