کورونا وائرس کی دوسری لہر کے نتیجے میں یہ وائرس بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے،ایم ایس لیاقت یونیورسٹی ہسپتال حیدرآباد و جامشور و

کوروناسے متاثر ہونے والے مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے سول ہسپتال حیدرآباد اور جامشورو میں تمام تر انتظامات مکمل کئے جاچکے ہیں،ڈاکٹر محمد صدیق پہوڑ

منگل 24 نومبر 2020 23:17

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2020ء) لیاقت یونیورسٹی ہسپتال حیدرآباد و جامشور وکے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد صدیق پہوڑ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے نتیجے میں یہ وائرس بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس سے متاثر ہونے والے مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے سول ہسپتال حیدرآباد اور جامشورو میں تمام تر انتظامات مکمل کئے جاچکے ہیں اور اس وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں کو بھرپور طبی امداد دی جارہی ہے۔

وہ ہسپتال کے مختلف وارڈوں کے دورے کے موقع پر وارڈوں کے ذمہ داران ، ڈاکٹروں او ر پیرامیڈیکل اسٹاف سے بات چیت کررہے تھے، اس موقع پر ڈائریکٹر ایڈمن عبدالستار جتوئی، اے ایم ایس ڈاکٹر شاہد اسلام جونیجو، اے ایم ایس پیرا ڈاکٹر شوکت علی لاکھو، ڈائریکٹر آئی سی یو ڈاکٹر کاشف میمن بھی موجو دتھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد صدیق پہوڑ نے کہاکہ کورونا وائرس آئیسولیشن وارڈ میں جدید مشینری اور وینٹی لیٹر موجود ہے جبکہ پورے اسپتال میں دن میں کئی بار ڈس انفکشن اسپرے کیا جاتا ہے تاکہ مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو جراثیم سے محفوظ رکھا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ اسپتال میں زیر علاج مریضوں کے ساتھ اضافی تیمارداروں کے داخلے پر بھی پابندی لگادی گئی ہے، اس کے علاوہ ہسپتال میں موجود تمام اسٹاف سمیت مریضوں اور تیمارداروں کو سرکاری ایس او پیز پر عملدرآمد کرایا جارہا ہے۔ اسپتال کے مختلف وارڈوں میں داخلی راستوں پر سینیٹائزر گیٹ موجود ہیں اور وارڈ میں بغیر ماسک کے کسی شخص کو داخل ہونے کی اجازت نہیں، انہوںنے بتایا کہ اسپتال میں کورونا وائرس کا شکار مریضوں کیلئے 20 بستروں کا آئی سی یو ، ایچ ڈی یو مختص کئے گئے ہیں ۔

جبکہ جامشورو میں 132 بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ بنایا گیا ہے اور مزید ضرورت پڑنے پر اس میں توسیع کی جاسکتی ہے، انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس انتہائی مہلک اور جان لیوا وائرس ہے اس سے بچنے کیلئے ہر شہری کو ہرممکن احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہئے جس سے خود بھی محفوظ رہیں اور اپنے اہل خانہ کو بھی محفوظ رکھ سکیں۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں