اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹ میں رکھی گئی سندھ کے زمینداروں کی رقم گنے کے آبادگاروں میں تقسیم کی جائے ، نواب زبیر تالپور

اتوار 24 مارچ 2019 20:00

Hحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2019ء) سندھ آبادگار اتحاد کے صدر نواب زبیر تالپور نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹ میں رکھی سندھ کے زمینداروں کی رقم کو گنے کے آبادگاروں میں تقسیم کی جائے ، جبکہ محکمہ خوراک کی جانب سے ابھی تک خریداری مراکز نہیں کھولے گئے ہیں اس کا بھی نوٹس لیا جائے، زبیر تالپور نے کہاکہ سندھ حکومت نے اپنے من پسند بزنس گروپ کو فائدہ پہنچانے کیلئے کریشنگ سیزن میں دیر کرائی اور آج تک گنے کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے ، دسمبر سے 10 جنوری تک سندھ میں گنے کی قیمتیں مقرر کی جاتی ہیں اس کے حوالے سے جو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اس کو عدالت نے مسترد کرکے کابینہ کی منظوری کیلئے جاری کرنے کا حکم دیا تھا لیکن محکمہ زراعت کی نااہلی کا عالم یہ ہے کہ اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بجائے ایک سرکولر جاری کیا گیا جس کو بھی شوگر مل مالکان قبول کرنے کو تیا رنہیں ہیں ، انہوں نے کہاکہ 182 روپے فی من گنے کی قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی ہے اور یہ کمی اب 44فیصد سے بھی بڑھ چکی ہے۔ لوئر سندھ بدین سمیت کئی اضلاع میں پینے کیلئے پانی بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ صوبے کے اندر گندم کی فصل تیار ہوگئی ہے ، لوئر سندھ کے اکثر علاقوں میں 90فیصد گندم اُتاری جاچکی ہے لیکن صوبائی محکمہ خوراک ابھی تک نیند سے بیدار نہیں ہوا ہے اور گندم کا ایک بھی خریداری مرکز نہیں کھل سکا ہے، خریداری مرکز مارچ کے پہلے ہفتے میں کھولے جاتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ محکمے کا کہنا ہے کہ اس سال 50لاکھ ٹن گندم کی پیداوار کا امکان ہے لیکن گندم کی خریداری کا عمل شروع نہ کرنے کی وجہ سے حکومت بیوپاریوں کو نقصان پہنچارہی ہے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ محمد جاوید، محمد انوار، سیف اللہ اور دیگر بھی موجو دتھے۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں