ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کا ملازمین کی 12 ماہ کی تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی اور دیگر مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب پر احتجاجی دھرنا

مطالبات ،منظور نہ ہونے کی صورت میں آج جمعرات کو وزیر اعلیٰ ہائوس تک احتجاجی مارچ کیا جائے گا

جمعرات 9 دسمبر 2021 00:13

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2021ء) حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی (HDA) ایمپلائز یونین (سی بی ای) کی طرف سے ایچ ڈی اے شعبہ واسا کے ملازمین کی12ماہ کی تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی ،ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو سنیارٹی کی بنیاد پر ریگولر اور کم از کم تنخواہ 25ہزار روپے ماہانہ کی ادا نہ کرنے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں ایچ ڈی اے شعبہ واسا کے سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی، مطالبات ،منظور نہ ہونے کی صورت میں آج جمعرات کو وزیر اعلیٰ ہائوس تک احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔

ایچ ڈی اے ملازمین بدھ کو صبح حیدرآباد سے کراچی کے لئے روانہ ہوئے اور انہوں نے کراچی پریس کلب پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، شرکاء ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ کے خلاف شدید نعرے لگاتے رہے، مظاہرے میں جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے امیر محمد حسین محنتی،نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر نظام الدین شاہ، جنرل سیکریٹری شکیل احمد شیخ ،کراچی زون کے صدر خالد خان ،سگیگا کے چیئرمین حاجی اشرف خاصخیلی، آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن سندھ کے جنرل سیکریٹری اشرف بو زئی ،HDAایمپلائز یونین کے صدر بہرام خان چانگ ،اشفاق علی خان ،بلاول ملاح ،جمیل الدین شیخ،نیاز حسین چانڈیو،عطر خان چانگ ، ارشاد احمد ،آرگنائز اعجاز حسین و دیگر شریک ہوئے اور خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین گزشتہ13سال سے اپنی تنخواہوں، پنشن اور دیگر مسائل کو حل کروانے کے لئے مسلسل جدو جہد کر رہے ہیں مگر روٹی ،کپڑا ،مکان کے نام سے کامیاب ہونے والی حکومت سندھ ان ملازمین کے قانونی جائز مسائل حل کرنے کے بجائے حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی شعبہ واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر زاہد حسین کھیمٹیو نے HDA ایمپلائز یونین کے جنرل سیکریٹری اور دیگر 8عہدیداروں کے خلاف حیدرآباد کے مختلف تھانوں پر جھوٹیFIRدرج کرواتے ہوئے ان کے گھروں پر پولیس کے چھاپے لگوائے ،چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا اور ملازمین کو گرفتار کروایا گیا جس کی وجہ سے ملازمین میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں بھی HDAایمپلائز یونین کے عہدیداروں نے اپنے کارکنوں کو صبر و تحمل کی تلقین کرتے ہوئے حیدرآباد شہر کے پر امن حالات کو بگڑنے سے بچایا اس تمام صورتحال کے پیش نظر ایمپلائز یونین اپنے ان جائز مطالبات کو منوانے اور منیجنگ ڈائریکٹر واسا (HDA ) کو برطرف کرنے کے لئے آج کراچی پریس کلب پر احتجاج کر رہے ہیں، رہنمائوں نے کہا کہ ہم HDAملازمین کی اس جدو جہد میں بھر پور ساتھ دیتے ہوئے ان کے مسائل حل کروانے کے لئے ہر طرح سے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، HDA ایمپلائز یونین کے جنر ل سیکریٹری عبد القیوم بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں ، سماجی، سیاسی تنظیموں اور حکومتی ذمہ داران سے خطوط اور ملاقات کے ذریعے متعدد مرتبہ کوشش کی کہ HDA شعبہ واسا کے 2400 سے زیادہ خاندانوں کو فاقہ کشی سے بچانے کے لئے اپنا اہم کردار ادا کریں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ضلعی،صوبائی انتظامیہ اور منتخب نمائندے صرف اپنے مقاصد کے لئے محنت کشوں کو استعمال کرتے ہیں لیکن ان کی داد رسی کے لئے ان کے پاس کوئی پروگرام اوروقت نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے مجبور ہو کر پہلے حیدرآباد پریس کلب پر پریس کانفرنس کے ذریعے حکام بالا کو خواب خرگوش سے جگانے کی کوشش کی لیکن کوئی سنوائی نہ ہونے کے بعد پھر کراچی پریس کلب پر پریس کانفرنس کے ذریعے صوبائی حکومت کے منتخب اور غریبوں کے نام نہاد ہمدرد وزیروں کو اپیل کی لیکن اس کے باوجود کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور ہم نے آج احتجاجی طور پر دھرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ آج کراچی پریس کلب پر سینکڑوں غریب اور مسکین ملازمین بھوک اور فاقہ کشی کی حالت میں اپنے جائز اور قانونی حقوق کے لئے حکومت سندھ سے مطالبہ کررہے ہیں کہ جس کا نعرہ ہی مزدورں کی آواز بنا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اب سرمایہ داروں ، جاگیر داروں اور وڈیروں کی پارٹی بن گئی ہے پیپلز پارٹی کو اب غریب اور مسکین عوام کا کوئی احساس نہیں ہے اور HDAشعبہ واسا کے ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں،پنشن اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر نہ کرنے کی ذمہ دار حکومت سندھ ہے، انہوں نے کہا کہ HDA شعبہ واسا کے فراہمی آب کی مد میں حیدرآباد کے سرکاری محکموں کو 4کروڑ روپے ماہانہ کے بل ادا کرنے ہوتے ہیں جو عرصہ دراز سے ادا نہیں کئے جار ہے اور یہ رقم تقریباً 13کروڑ روپے ہو چکی ہے جو کہ حکومت سندھ کو ادا کرنی ہے مگر وزیر اعلیٰ کی طرف سے اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی گئی جس کی سربراہی کمشنر حیدرآباد نے کی اس نے بھی تقریباً 2سال ہوئے اپنی رپورٹ دیتے ہوئے اس بات کو تسلیم کیا کہ شعبہ واسا کے فراہمی آب کے بل جائز ہیں ان کی ادائیگی کرنا حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے مگر حکومت سندھ نے آج تک اپنے ذمہ واجب الادا رقم کو ادا کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کی جس کی وجہ سے شعبہ واسا شدید مالی بحران میں مبتلا ہے اور اب بھی ہمارے ان جائز مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے، ایچ ڈی اے رہنمائوں نے امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ ،کراچی اور اس کی ملحقہ یونینز کے عہدیداروں ،سندھ گورنمنٹ ایمپلائز گریڈ الائنز (سگیگا )کے چیئرمین حاجی اشرف خاصخیلی،سگیگا کراچی کے صدر اعجاز اعوان،آل پاکستان کلرک ایسو سی ایشن سندھ کے جنرل سیکریٹری اشر ف بو زئی اور سندھ کی ٹریڈ یونین اور سرکاری ایسوسی ایشن کی واسا ملازمین کی بھر پور حمایت کرنے پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں