پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے ملک کے ماحولیات اور توانائی کے مسائل حل کرنے ہوں گے، ڈاکٹراسلم عقیلی

پیر 17 جنوری 2022 23:07

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2022ء) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے ملک کے ماحولیات اور توانائی کے مسائل حل کرنے ہوں گے، جامعہ مہران کا پانی پر اعلیٰ تحقیقی ادارہ پائیدار ترقی کے اہداف کا چھٹا نمبر ہدف جو کہ ’’پانی ‘‘ ہے پر بہترین کام کر ہا ہے۔

مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی طرف سے تین روزہ ماحولیات اور پائیدار ترقی Energy, Environment and Sustainable Development (EESD)2022 پر چھٹی عالمی کانفرنس کا افتتاح جامعہ کے واٹر سینٹر کے آڈیٹوریم میں کیا گیا۔کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وی سی پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ گذشتہ 12 سال سے یہ کانفرنس جامعہ مہران کروا رہی ہے، توانائی اور ماحولیات کے مسائل کے حل کے لئے محققین اور ماہرین اپنی اپنی تجاویزات پیش کرتے رہتے ہیں ان کی تجاویز پر عملدرآمدکرنا انتظامیہ اور حکومتی اداروںکا کام ہے، انہوں نے کہا کہ اس قسم کی کانفرنسز میں محققین، ماہرین اور طالبعلموں کو ایک دوسرے کے خیالات سننے کا بھرپور موقع ملتا ہے، ایسی کانفرنسوں سے نئے روابط قائم ہوتے ہیںجو پیشہ ور زندگی میں اہم ہوتے ہیں، وی سی نے کہا کہ جامعہ مہران میں منعقدہ کانفرنسز اور سیمیناروں میں شرکت کنندہ غیرملکی محققین و ماہرین کا جامعہ مہران پر اعتماد ہے۔

(جاری ہے)

مہمانِ خاص سندھ مدرستہ الاسلام کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین سہرائی میمن نے کہا کہ ملک کے صنعتکاروں سے زیادہ ہمارہ دیہاتی فطرت کے تحفظ کا خیال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکساس کے صنعتکاروں سے زیادہ خدا آباد کا رہائشی ہاری فطرت دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب باتوں کا وقت نہیں عمل کا ہے ورنہ بہت دیر ہو جائے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کی 70 سال کے دوران بیحد کمی پیدا ہوئی ہے، پانی کے جو اعداد و شمار 70 برس پہلے تھے ان میں لگ بھگ 80 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا کہ ہمارے جامعات کو غیر ملکی جامعات سے ضرور معاہدے کرنے چاہئیں مگر مقامی ہمسایہ جامعات کو نہیں بھولنا چاہیے اور مشترکہ تحقیقی و تدریسی معاہدے کرنے چاہئیں، انہوں نے کہا کہ جامعہ مہران نے گذشتہ دس برس میں بے انتہا ترقی کی ہے، ملکی تعلیمی اداروں میں جامعہ مہران بہترین نام ہے۔

ترکی سے آئی مہمان مقرر ڈاکٹر جولیڈے ارکمین (Julide Erkmen) نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی نے ہماری زندگیوں پر بیحد منفی اثرات مرتب کئے ہیں، صاف توانائی اور فطری توانائی سے زیادہ سے زیادہ استعمال میں لایا جائے، ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجوہات توانائی کے غیر فطری وسائل اور ان کا استعمال ہیں، انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور آلودگی کے جنگلات سے لے کر سمندروں پر منفی اثرات پڑے ہیں۔

کیو ایس ورلڈ(QS-World) میرٹ کی چیف ایگزیکٹیو بیتھ ایڈن (Beth Eden) نے آن لائن اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2030ء تک پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے ہیں جس پر کام جاری ہے، سستی اور صاف توانائی ساتواں ہدف ہے جس پر کام کی زیادہ ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاںنے دنیا میں بڑی تباہی کی ہے، ان پر کڑی نظر رکھنی چاہیے، ماحولیاتی تبدیلیوں کے کارن دنیا میں سیلات اور بڑے بڑے قحط وقوع پذیر ہوئے ہیں، کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے جامعہ مہران کے ڈین ڈاکٹر خانجی ہریجن، ڈاکٹر سہیل سومرو اور ڈاکٹر فہیم شیخ نے بھی خطاب کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں