حکومت سرپرستی کرے تو عالمی مارکیٹوں میں کھویا ہوا حصہ دوبارہ واپس حاصل کر سکتے ہیں، ریاض احمد

ہفتہ 23 جنوری 2021 13:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2021ء) حکومت سرپرستی کرے تو عالمی مارکیٹوں میں کھویا ہوا حصہ دوبارہ واپس حاصل کر سکتے ہیں، سرپرستی کے ساتھ بیرون ممالک مارکیٹنگ اور برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔  پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافہ نہ کرنا خوش آئند ہے لیکن معاشی سرگرمیوں کو فرو غ دینے کیلئے اسے مزید نیچے لانے کی ضرورت ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے مستقبل کیلئے جو باتیں کی گئی ہیں اگر ان پر عملدرآمد ہوتا ہے تو بزنس کمیونٹی اس کا خیر مقدم کرے گی، ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات میں اسٹیٹ بینک کی بعض شرائط مشکلات کا باعث ہیں جنہیں دور کیا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ وار جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیئرپرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سعید خان، محمد اکبر ملک، میجر(ر) اختر نذیر، دانیال حنیف، فیصل سعید خان سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں کارپٹ انڈسٹری کو درپیش مسائل پر غور اور ان کے حل کیلئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاض احمد نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی مصنوعات کی پوری دنیا میں ایک منفرد پہچان رکھتی تھیں لیکن نامساعد حالات کی وجہ سے عالمی مارکیٹوں میں دوسرے ممالک اپنی گرفت مضبوط کر رہے ہیں۔ حکومت سے اپیل ہے کہ نہ صرف ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی مقامی سطح پر سرپرستی کی جائے بلکہ بیرون ممالک مارکیٹنگ اور برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، اگر حکومت سرپرستی کرے تو ہم عالمی مارکیٹوں میں اپنا کھویا ہوا حصہ دوبارہ واپس حاصل کرنے کی پوزیشن میں آ سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں