نجی اسکول سال میں کتنی فیس بڑھائیں گے ،ْیہ عدالتی کمیٹی طے کرے ،ْسپریم کورٹ

منگل 13 نومبر 2018 14:04

نجی اسکول سال میں کتنی فیس بڑھائیں گے ،ْیہ عدالتی کمیٹی طے کرے ،ْسپریم کورٹ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نجی اسکولوں کی فیسوں کے معاملے پر کیس کی سماعت میں ریمارکس دیئے ہیں کہ اسکولوں نے سال میں کتنی بار اور کتنی فیس بڑھانی ہے ،ْیہ کمیٹی طے کرے۔منگل کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نجی اسکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی تک پرائیویٹ اسکولوں میں زائد فیسوں کا مسئلہ حل نہیں ہوا اس پر سیکرٹری قانون نے بتایا کہ نجی اسکول 8 سے 10 فیصد اضافہ کرنا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ کوئی پابندی نہ لگائی جائے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ کمیٹی طے کرے کہ سال میں کتنی بار اور کتنی فیس بڑھائی جائے، عدالت نے سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان کو کمیٹی میں شامل کردیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پرائیویٹ اسکول فیسوں میں اضافے کرتے جارہے ہیں اور والدین رو رہے ہیں، ہم نے جو کمیٹی بنائی تھی اس نے کوئی نتیجہ نہیں دیا، اب میں خود کمیٹی کی سربراہی کروں گا، وفاقی محتسب اور آڈیٹر جنرل کو بھی طلب کر لیں گے، ہمارا مؤقف ہے کہ فریقین بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں، جتنا مسئلہ ہوجائے ٹھیک ہے باقی عدالت میں ہو جائے گا۔

دورانِ سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ فورنزک آڈٹ کے لیے وفاقی محتسب نے جتنا وقت مانگا ہے وہ زیادہ ہے، آڈٹ میں یہ تعین کرنا ہے کہ نجی اسکول کتنا کماتے ہیں، اس میکنزم پر فیس کے میکانزم کا تعین ہونا ہے۔سیکرٹری لاء کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ والدین اور اسکولز کے وکلاء کا ٹی او آرز پر اتفاق ہے، فیسوں میں 8 فیصد اضافے پر فریقین کسی حد تک متفق ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں