پاکستان کے پہلے نا بینا سول جج نے تربیتی ڈیوٹی شروع کر دی

سلیم یوسف ملک کی عدلیہ میں بہترین اضافہ ثابت ہوں گے، سینیر وکلاء نابینا سول جج کی کارگردگی سے پہلے دن ہی خوش ہو گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 16 نومبر 2018 12:38

پاکستان کے پہلے نا بینا سول جج نے تربیتی ڈیوٹی شروع کر دی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-16نومبر 2018ء) :پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ کے پہلے قوت بینائی سے محروم سول جج سلیم یوسف نے جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں تعیناتی کے ساتھ تربیتی ڈیوٹی شروع کر دی ہے۔انہوں نے ساتھی سینئر جج کی عدالت میں ان کی سرپرستی میں دن بھرمختلف مقدمات سنے۔انہیں پاکستان کے پہلے سول جج ہو نے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے ان کا تعلق لاہور سے ہے۔

راولپنڈی کے وکلاء نے ان کی تعیناتی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے سول جج سلیم یوسف نے قانون کی ڈگری میں بھی نمایاں پوزیشن حاصل کی تھی جبکہ سول جج کے لئے امتحان میں بھی نمایاں رہے۔سول جج سلیم یوسف آئندہ ماہ آزاد حیثیت سے سول عدالت میں مقدمات کی سماعت شروع کریں گے موجودہ کیسوں کی سماعت عملی تربیت کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

صدر ڈسٹرکٹ بار مسعود کیانی،سینئر وکلا اسد عباسی،اور مسعود شاہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے اعلیٰ عدلیہ کا یہ بہترین فیصلہ ہے جن وکلاء نے ان کی کورٹ میں مقدمات کی پیروی کی انہوں نے سول جج سلیم یوسف کی مختلف آبزرویشن کے بارے میں کہا ہے کہ یہ ملک کی عدلیہ میں بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔

اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لاہور کے رہائشی  سلیم پیدائشی طور پر بصارت سے محروم ہیں۔ تاہم  سلیم یوسف نے اپنی اس معذوری کو آڑے نہ آنے دیا اور پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کے امتحانات میں گولڈ میڈل بھی حاصل کیا۔ 3 سال بعد یوسف سلیم نے سول جج کا امتحان دیا اور پہلے نمبر پر رہے لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے انٹرویو میں رہ گئے۔تاہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے لاہور ہائیکورٹ کو یوسف سلیم کا انٹرویو دوبارہ لینے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ نابینا وکیل سلیم کو سیلیکشن کمیٹی نے سول جج کے عہدے کے لیے مسترد کردیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں