اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقریر کیس میں (ن) لیگی خواتین رہنمائوں کی ضمانت منظور کرلی

نوازشریف کی پیشی میں یکجہتی کریں لیکن گالیاں نہ دیں ،ْعجیب مذاق بن گیا ہے جس کا جی چاہتا ہے وزیراعظم، آرمی چیف اور اداروں کو گالیاں دیتا ہے ،ْ جج

پیر 17 دسمبر 2018 14:30

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقریر کیس میں (ن) لیگی خواتین رہنمائوں کی ضمانت منظور کرلی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقریر کیس میں (ن) لیگی خواتین رہنمائوں کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہاہے کہ نوازشریف کی پیشی میں یکجہتی کریں لیکن گالیاں نہ دیں ،ْعجیب مذاق بن گیا ہے جس کا جی چاہتا ہے وزیراعظم، آرمی چیف اور اداروں کو گالیاں دیتا ہے،کچھ تو ایسے ہیں جو پاکستان کو بھی گالیاں دیتے ہیں۔

پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدلیہ مخالف نعرے بازی کیس میں مسلم لیگ(ن)کی خواتین کارکنوں کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی اور لیگی کونسلر ثمینہ شعیب اور نورین گیلانی عدالت میں پیش ہوئیں۔ ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد ان کی ضمانت منظور کرلی۔ خواتین کارکنان پر الزام ہے کہ انہوں نے نواز شریف کی تاحیات نااہلی فیصلے کے وقت سپریم کورٹ کے باہر عدلیہ مخالف نعرے بازی کی تھی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے عجیب مذاق بن گیا ہے جس کا جی چاہتا ہے وزیراعظم، آرمی چیف اور اداروں کو گالیاں دیتا ہے، کچھ تو ایسے ہیں جو پاکستان کو بھی گالیاں دیتے ہیں، ملک کیلئے کرتے کچھ نہیں گالیاں دینے پر ہاتھ رکھا ہوا ہے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے خواتین سے کہا کہ آپ کیوں سپریم کورٹ سے متعلق نازیبا الفاظ کہتی ہیں ،ْان کے وکیل نے جواب دیا کہ ڈیڑھ سال سے ہمارے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نوازشریف کی پیشی میں یکجہتی کریں لیکن گالیاں نہ دیں، یہ پہلا کیس ہے جس میں پولیس نے سائنٹیفک طریقے سے الزام ثابت کیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں