وزارت خارجہ کے 13ارب روپے کے فنڈز کے اخراجات پر شک و شبہات کا اظہار

کرپشن مقدمات کا سامنا کرکے شہباز شریف کی سربراہی میں پی اے سی اربوں روپے کی مالی بے قاعدگی کا جائزہ لے گی‘ بیرونی ممالک کے سفارتخانہ قومی فنڈز کو بے دریغ استعمال کرنے میں مصروف عمل

پیر 25 مارچ 2019 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) وزارت خارجہ کے 20 ارب روپے کے بجٹ میں سے 13 ارب کے اخراجات کو مشکوک قرار دیا گیا ہے جس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پی اے سی کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 2016 ء میں وزارت خارجہ کو 20 ارب کے لگ بھگ بجٹ دیا گیا تھا جس میں سے 13 ارب روپے کے اخراجات پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے ان اخراجات میں متعلقہ حکام نے قواعد و ضوابط اور مالی بے قاعدگی کے مرتکب ہوئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق اعلیٰ افسران نے 18 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز غبن کئے ہیں جبکہ چار کروڑ 48 لاکھ کے اخراجات میں متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے جبکہ ایک کروڑ بارہ لاکھ کی ادائیگیاں غیر قانونی ہیں ۔ متعلقہ حکام ساڑھے آٹھ کروڑ روپے کی ریکوری افسران سے نہیں کر سکتے ہیں جبکہ خارجہ حکام نے 37 ملین روپے کا نقصان خزانہ کو کرپشن کرکے پہنچایاہے اس کے علاوہ 81 ارب 88 کروڑ کے اخراجات کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت کے اندر احتسابی اور محکمانہ کنٹرول نہیں ہے حکام من مرضی کرکے قومی فنڈز کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں اس کے علاوہ متعلقہ حکام نے 54 کروڑ روپے کے اخراجات کو مالی بے قاعدگی سے تعبیر کیا ہے جبکہ 3 کروڑ روپے افسران کو اضافی ادا کئے گئے ہیں جبکہ بیرونی ممالک میں سفارتی مشن اور سفارتخانہ میں کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں جن کو بروقت درست کرنے اور ذمہ دار کرپٹ سفارتکاروں کے خلاف احتسابی کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کی سربراہی میں پی اے سی اس مالی بے قاعدگی کا جائزہ لے گی لیکن شہباز شریف خود اربوں روپے کی کرپشن غبن اور لوٹ مار میں ملوث ہیں اور احتساب عدالت نے ان کو حکم امتناعی پر رہا کر رکھا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں