حکومت کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سمیت دیگر اقدامات سے درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے‘ مشیر برائے تجارت رزاق دائود

بدھ 24 اپریل 2019 14:46

حکومت کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سمیت دیگر اقدامات سے درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے‘ مشیر برائے تجارت رزاق دائود
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) مشیر برائے تجارت رزاق دائود نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سمیت دیگر اقدامات سے درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے‘ جون تک 6 بلین ڈالر تک کمی متوقع ہے‘ چین نے 313 اشیاء اور مصنوعات پر ڈیوٹی فری رسائی پر رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ آسیان ممالک کو دی جانے والی سہولیات پاکستان کو بھی دینے سے اتفاق کیا ہے‘ تسلیم کرتے ہیں کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کا پہلا مرحلہ ہمارے لئے سود مند نہیں تھا۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں مشیر تجارت رزاق دائود نے کہا کہ تھائی لینڈ ہمارے لئے اہم ملک ہے۔ پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ پر مذاکرات شروع کر رکھے تھے۔

(جاری ہے)

اس وقت تک مذاکرات کے نو دور ہو چکے ہیں۔ سید حسنین طارق کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ کا پہلا مرحلہ ہمارے لئے درست نہیں تھا۔

چین نے جو آسیان ممالک کو سہولتیں دی ہیں وہ ہمیں بھی دینے پر رضامند ہے۔ 313 اشیاء و مصنوعات پر ڈیوٹی فری رسائی دینے کی چین نے رضامندی دے دی ہے۔ جنید اکبر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے اب تک درآمدات میں 3.5 بلین ڈالر کمی ہوئی ہے۔ ہم نے درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھائی ہے اور دیگر اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس میں مالی سال کے اختتام تک 6 ارب ڈالر تک کمی آئے گی۔ قیصر احمد شیخ کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ملک میں کرنٹاکائونٹ خسارہ ہو تو ایکسپورٹ پر توجہ دینا ہوتی ہے۔ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں