عدالت نے نندی پورپاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس میں بابر اعوان کو بری کر دیا

عدالت نے راجہ پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 جون 2019 13:17

عدالت نے نندی پورپاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس میں بابر اعوان کو بری کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 جون 2019ء) : عدالت نے نندی پورپاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس میں بابر اعوان کو بری کر دیا ۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔نندی پوری پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔سماعت میں عدالت نے بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

بابر اعوان کی بریت کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔عدالت نے ملزم ریاض کیانی کو بھی بری کر دیا۔عدالت نے راجہ پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔خیال رہےاحتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں ملزمان کی بریت کے حوالے سے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی تھی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت فاضل جج نے استفسار کیا تھا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں کتنے ملزمان ہیں؟۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سات ملزمان ہیں، پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستیں دائر ہوئی ہیں, کیس میں چار گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔ فاضل جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ ملزمان کے خلاف کیا الزام ہے مختصر بتا دیں، کیا ملزمان پر کرپشن اور رشوت کا الزام ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کرپشن اور رشوت لینے کا الزام نہیں ہے، ملزمان پر بددیانتی کا الزام ہے۔عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل کر لئے ۔احتساب عدالت نے پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنایا ہے۔واضح رہے نیب میں ریفرنس میں عائد الزامات کی وجہ سے بابر اعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

نندی پور ریفرنس میں نام آنے پربابر اعوان نے استعفیٰ دیا۔انہوں نے کہا تھا کہ نندی پور پراجیکٹ 2007 ء میں مشرف دور میں آیا۔ اور 2012 ء میں نندی پور ریفرنس منظور ہوا۔ میرے خلاف کارروائیاں 2 افراد نے سیاسی مخالفین سے مل کر کیں۔ انہوں نے کہا کہ میں عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اور نیب الزامات غلط ثابت کروں گا۔ میرے خلاف پہلے دن سے ہی یک طرفہ کارروائی ہوئی۔

ایک قانون دان کی حیثیت سے عہدے سے چمٹے رہنا مناسب نہیں سمجھتا تھا۔ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تمام قانونی آپشنز استعمال کروں گا۔ عمران خان کی طرف سے قوم سے کیا گیا وعدہ نبھاتا ہوں اور استعفیٰ دیتا ہوں۔ بابر اعوان نے استعفیٰ ہاتھ سے لکھ کر وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا۔جس میں انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے قوم سے کیا گیا وعدہ نبھاتے ہوئے مستعفیٰ ہوتا ہوں تاکہ نیب ریفرنس کے بے بنیاد الزامات کو غلط ثابت کرسکوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریفرنس میں تاخیر کا الزام ہے لیکن قانون دان کی حیثیت سے عہدے پر چمٹے رہنا مناسب نہیں سمجھتا اور قانون کی بالادستی کا عمل اپنی ذات سے شروع کررہا ہوں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں