اپوزیشن جماعتوں نےحکومت کیخلاف متفقہ ملین مارچ کا فیصلہ کرلیا

آج سے تحریک کیلئے تیاری شروع، رہبرکمیٹی ایک ہفتے میں مشترکہ چاٹرڈ آف ڈیمانڈ بنائے گی،29 اگست کو متفقہ مطالبات پر فیصلہ کریں گے، حکومتی تابوت میں آخری کیل ٹھونک کرہی تحریک ختم ہوگی۔حزب اختلاف قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 19 اگست 2019 18:39

اپوزیشن جماعتوں نےحکومت کیخلاف متفقہ ملین مارچ کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اگست 2019ء) اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کیخلاف متفقہ ملین مارچ کا فیصلہ کرلیا ہے، جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج سے تحریک کیلئے تیاری شروع، رہبرکمیٹی ایک ہفتے میں مشترکہ چاٹرڈ آف ڈیمانڈ بنائے گی،29 اگست کو متفقہ مطالبات پر فیصلہ کریں گے، حکومتی تابوت میں آخری کیل ٹھونک کرہی تحریک ختم ہوگی۔

وہ آج یہاں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ہم کشمیریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ کا اور ہمارا زخم مشترکہ ہے، اس اعتبار سے تمام جماعتوں نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ ہم اسلام آباد متفقہ طور پر آئیں گے اور حکومت کے خاتمے کیلئے آخری کیل ٹھونکیں گے۔

(جاری ہے)

ہم نے رہبر کمیٹی کو کہا ہے کہ ایک ہفتے میں چارٹرڈ آف ڈیمانڈ تیار کرلیں، تاکہ ہم جب اسلام آباد آئے توساری جماعتوں کا متفقہ چارٹرڈ ہمارے سامنے ہو۔

ہم نے طے کیا ہے کہ اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس26 اگست کوہوگا، 29 اگست کو پھر دوبارہ سربراہی اجلاس ہو۔ تاکہ چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر مشترکہ طور پر لائحہ عمل بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں حزب اختلاف نے تحریک کیلئے اکٹھے ہوکر چلنے پر اتفاق کیا ہے۔ اب یہ تحریک جابر اور ظالم حکمرانوں کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی۔

مولانا فضل الرحمان نے ایک سوال پر کہا کہ شہبازشریف اور بلاول بھٹو اے پی سی میں کیوں نہیں آئے، ہمیں معلو م ہے، ان کے نہ آنے کو ایشوبنانا یہ بوکھلاہٹ ہے۔ ان کی جماعتوں کے رہنماء پورے مینڈیٹ کے ساتھ آئے ہیں ۔ وہ اجلاس میں نہیں تھے تب بھی اجلاس میں موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب تک میں کشمیر کمیٹی کا چیئرمین تھا کسی کو جرات نہیں ہوئی آرٹیکل 370 ختم کرنے جبکہ اب کردیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، سرکاری ملازمین کو توسیع ملتی رہتی ہے، ماضی میں توسیع ملتی رہی،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو سیاست سے الگ رکھا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں