کوئی نہیں چاہتا کہ جنگ ہو لیکن جنگ ہو سکتی ہے

ہمیں اس حوالے سے تیاری کر لینی چاہئیے۔تجزیہ کار ظفر ہلالی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 26 اگست 2019 10:48

کوئی نہیں چاہتا کہ جنگ ہو لیکن جنگ ہو سکتی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 اگست 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کہ عمران خان کر رہا ہے کچھ حد تک ، کافی حد تک عمران خان نے کام کیا ۔ جرمنی ، فرانس ، برطانیہ سب کو عمران خان نے فون کیا اور وہ مزید ممالک کے ساتھ بھی اس معاملے کو اُٹھائے گا جبکہ دسمبر میں اس حوالے سے ملاقاتیں بھی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے اقوام متحدہ اور جنیوا میں موجود ہمارے لوگوں کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں کہ انسانی حقوق سے متعلق اداروں اور دیگر اداروں کے ساتھ روابط رکھے جائیں اور اُن کو کہیں کہ آپ خود جا کر کشمیر میں جا کر دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ لیکن ساتھ ساتھ گھر میں یعنی پاکستان میں ہمیں تیاری کرنی چاہئیے۔

(جاری ہے)

کوئی نہیں چاہتا کہ جنگ ہو لیکن یہ ہو سکتی ہے۔

مس کیلکولیشن ہو سکتا ہے، یا پھر لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے مودی خود جنگ کی طرف جا سکتا ہے۔ کہ کسی طریقے سے کوئی جھڑپ ہو اور اگر جھڑپ ہو گئی تو وہ جنگ کا روپ اختیار کر لے گی اور پھر نہیں رکے گی کیونکہ ہر طرف بہت نفرت ہے اور کشمیری اتنے کبھی متحد نہیں تھے ، وہ خود کہہ رہے ہیں کہ اس سے زیادہ اتفاق ہمارا نہیں ہو سکتی ہم اس سے زیادہ متحد نہیں ہو سکتے۔

کشمیریوں کا کہنا ہے کہ اب ہم سو فیصد آپ کے ساتھ ہیں پھر اب آپ ہمیں بچانے کیوں نہیں آتے ؟ ہماری مدد کو کوئی کیوں نہیں آتا؟ اب کیوں بھاگ رہے ہو؟ انہوں نے کہا کہ ابھی صورتھال کافی خطرناک ہے۔ جنگ جذبات اور حب الوطنی سمیت دیگر جذبات کا ایک مکسچر ہے لہٰذا ہو سکتا ہے کہ جنگ ہوجائے اور اس کے لیے ہمیں تیاری کر لینی چاہئیے۔تجزیہ کار ظفر ہلالی نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں