پارلیمانی پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں گزشتہ 6 سالوں کے دوران ہونے والی بے قاعدگیوں کے درجنوں آڈٹ اعتراضات نمٹا دیئے معروف صنعتی گروپ باون شاہ کی طرف سے فراڈ طریقے سے 2 ارب کا سیلز ٹیکس ریفنڈ لینے سے متعلق نیب کو تفصیلی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت ایاز صادق کی جانب سے خواجہ آصف کا معاملہ اٹھانے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ افسران نے پروڈکشن آرڈر جاری نے انکار کر دیا

بدھ 27 جنوری 2021 22:05

پارلیمانی پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2021ء) پارلیمانی پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں گزشتہ 6 سالوں کے دوران ہونے والی بے قاعدگیوں کے درجنوں آڈٹ اعتراضات نمٹا دیئے گئے جبکہ معروف صنعتی گروپ باون شاہ کی طرف سے فراڈ طریقے سے 2 ارب کا سیلز ٹیکس ریفنڈ لینے سے متعلق نیب کو تفصیلی رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ۔

کمیٹی کے کنوینئر ایاز صادق نے خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کا معاملہ اٹھایا تاہم قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا ۔پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا ۔اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایاز صادق نے بتایا کہ ایف بی آر کے مختلف عدالتوں میں پانچ سال سے بھی زائد عرصے سے کیسز زیر التواء ہیں۔

ایف بی آر حکام نے اجلاس میں بتایا ایف بی آر کے کیسز کو عدالتوں میں نمٹانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔اصل مسئلہ ٹربیونلز میں زیر التواء کیسز کا ہے جہاں ہمارے اربوں روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ایاز صادق نے ایف بی آر ٹربیونلز میں اراکین کی تقرری ابھی تک نہ ہونے کا معاملہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بھجوا دیا۔اعلیٰ عدالتوں کا فیصلہ ہے کہ کسی بھی کیس میں چھ ماہ سے زیادہ حکم امتناعی نہ رکھا جائے۔

ہم اس معاملے پر اٹارنی جنرل کو لکھیں گے تاکہ ایف بی آر کے کیسز کا جلد فیصلہ ہو۔پی اے سی نے باون شاہ گروپ کی جانب سے دو ارب روپے کا سیلز ٹیکس ری فنڈ فراڈ طریقے سے نکلوانے کے معاملے پر نیب سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ نیب بتائے کتنے پیسے واپس لیے۔کن ملزمان کو رہا کیا گیا اور نیب نے رہائی کے خلاف اپیل کیوں نہ کی۔اتحادی جماعتوں نے بھی اجلاس میں نمائندگی کی ۔

اس موقع پر طارق بشیر چیمہ اور ایم کیو ایم کی کشور زہرا بھی اجلاس میں موجود تھے ۔ اجلاس میںقومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار بارے ایاز صادق نے استفسار کیا خواجہ آصف میری کمیٹی کے رکن ہیں میں نے ان کے پروڈکشن آرڈر کے لیے سیکریٹریٹ کو لکھا تھا اس کا کیا بنا۔ جس پر حکام قومی اسمبلی نے بتایا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ابھی تک ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے۔ایاز صادق کی ہدایت کی کہ اس معاملے کو منٹس کا حصہ بنائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں