‎‎خصوصی افراد حکومتی سہولیات سے فائدہ اٹھانے کیلئے اپنی رجسٹریشن لازمی کروائیں، خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کا معذور افراد میں 100 وہیل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

منگل 18 جنوری 2022 18:08

اسلام آباد۔18جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔18 جنوری2022ء) :صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی نے خصوصی افراد کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی افراد حکومتی سہولیات سے فائدہ اٹھانے کیلئے اپنی رجسٹریشن لازمی کروائیں، حکومت انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، خصوصی افراد کو معاشرے کا فعال اور کارآمد شہری بنانے کیلئے مزید كام کرنا ہے، مخیر حضرات، فلاحی ادارے اور ڈونر تنظیمیں اس مقصد کے لئے آگے آئیں۔

وہ منگل کو یہاں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن (NIRM) میں داؤد گلوبل فاؤنڈیشن (DGF) اور اسلام آباد فارن ویمنز ایسوسی ایشن (IFWA) کے اشتراک سے سے معذور افراد میں 100 وہیل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

ثمینہ علوی نے کہا کہ خصوصی افراد کو تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان کے لئے روزگار کو بھی یقینی بنانا ان کی خود انحصاری کے لیے ضروری ہے۔

ہمیں ایسے اقدامات کرنے ہوں گے کہ وہ اپنی معذوری کو اپنی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہ سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ معذور افراد کی اکثریت ان کے لیے مفت تعلیم کے مواقع کی دستیابی کے باوجود اعلیٰ تعلیم کی سطح تک نہیں پہنچ سکی۔ انہوں نے معذور افراد پر زور دیا کہ وہ قرضے حاصل کرکے اور کچھ چھوٹے کاروبار شروع کرکے یا ملازمت پر مبنی ہنر سیکھ کر اپنے لئے آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے کی کوشش کریں کیونکہ آخرکار انہیں مالی خود مختاری حاصل کرنی ہوگی۔

بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ موجودہ حکومت معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے تاکہ ان میں احساس محرومی دور کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں جہاں انہیں مہارت کی بنیاد پر تربیت دی جا سکتی ہے جبکہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی مختلف فیکٹریوں میں ان کی ملازمتوں کو یقینی بنانے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف بینکوں کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر بھی دستخط کیے گئے ہیں تاکہ معذور افراد کو حصول روزگار کے سلسلے میں تربیت فراہم کی جا سکے۔ حکومت اپنے وسائل کے اندر ان کی سہولت کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے لیکن ہمیں عوامی اور نجی شراکت داری کے ذریعے ان کی مرکزی دھارے میں شمولیت اور ترقی کے لیے کام کرنا ہے۔

انہوں نے سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ معذور افراد کی رجسٹریشن پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مستحق خواتین اور بچوں کو 100 وہیل چیئر فراہم کرنے میں ڈی جی ایف اور آئی ایف ڈبلیو اے کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے این آر آئی ایم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شبانہ سلیم نے این آر آئی ایم کو تعاون فراہم کرنے اور معذور افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل جدوجہد پر خاتون اول کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ 1996 میں معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے قائم کیا گیا تھا اور اب یہ حکومت کی سرپرستی کے ساتھ ساتھ نجی عطیہ دہندگان کی مدد سے اسپیچ تھراپی، آرتھوپیڈک، سرجری وغیرہ کی جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہے۔ ثمینہ علوی نے موقع پر موجود خواتین اور بچوں میں 31 وہیل چیئرز تقسیم کیں جبکہ ریڑھ کی ہڈی کی چوٹوں اور دیگر مسائل میں مبتلا افراد کے لیے ہسپتال میں 69 وہیل چیئرز رکھی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں