ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرناکیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے

پرویزمشرف کا کیس ہمارے سامنے ہے،حقیقت یہ کہ پرویز مشرف کو پھانسی دینا تو دور کی بات ہم انہیں جیل میں بھی نہیں ڈال سکے، فیض حمید کا پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا مشورہ دانائی کی بات ہے، سینیٹر عرفان صدیقی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 30 اپریل 2024 22:15

ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرناکیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 اپریل 2024ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرنا کیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے، پرویزمشرف کا کیس ہمارے سامنے ہے، حقیقت یہ کہ پرویز مشرف کو پھانسی دینا تو دور کی بات ہم انہیں جیل میں بھی نہیں ڈال سکے، فیض حمید کا پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا مشورہ دانائی کی بات ہے۔

انہوں نے جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کا جہاں تک تعلق ہے توہم پارلیمنٹ کو پارلیمان سمجھ کر قانون سازی کرنا اور معاملات کو دیکھنا، عوام کے اعتماد کو سامنے رکھتے ہوئے آپس میں اچھے ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنا یہ چیزیں شاید ناپید ہوتی جارہی ہیں، ہم آگے جانے کی بجائے پیچھے کو لڑھک رہے ہیں، جب ہم ماحول کو خراب رکھیں گے ایک دوسرے کے ساتھ بات نہیں کریں گے، چپقلش کے حالات اگر ٹھیک نہیں کرسکتے تو مل بیٹھ تو سکتے ہیں، قانون سازی پر بات کرسکتے ہیں لیکن یہ چیزیں بھی کم ہوگئی ہیں، پارلیمنٹ کو کمزور کرنے میں مکمل طور سیاستدان ذمہ دار نہیں ہیں، پارلیمان نے جو بھی قانون سازی کی تو ہمارے جج صاحبان نے بعض اوقات اس قانون سازی کو اتنی بھی اہمیت نہیں دی جنتی کسی یونین کونسل کی قرارداد کو دی جاتی ہے، جب پارلیمنٹ کے بنائے قانون اور ترامیم کو باہر پھینک دیں گے تو پارلیمان کیسے چلے گی؟ عرفان صدیقی نے کہا کہ ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرنا کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے، ہم شاید آئندہ بھی سزا نہ دے سکیں، پرویز مشرف کا کیس ہمارے سامنے ہے، حقیقت یہ ہے کہ ، پرویز مشرف کو پھانسی دینا تو دور کی بات ، ہم ایک دن بھی انہیں علامتی طور بھی جیل میں نہیں ڈال سکے، بلکہ چک شہزاد ان کے گھر کے باہر سب جیل کی تختی لگا دی گئی، حقائق یہی ہیں، اہم ان کو بدل نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

قاضی فائز عیسیٰ نہ بھی فیصلہ دیں تو بھی لوگوں کوساری چیزیں نظر آتی ہیں، جب شوکت صدیقی کہتا ہے کہ ایک بندہ میرے گھر آیا اور کہا کہ ان دو افراد کو باہر نہیں نکلنے دینا۔ شوکت عزیز صدیقی کا عدالت میں کیس چلا لیکن فیض حمید کو نہیں بلایا گیا۔ فیض حمید کا پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا مشورہ دانائی کی بات ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں