انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کی سمز بند کرنے بارے ایف بی آر کا خط پی ٹی اے کوموصول

ایف بی آر کے موبائل سم بند کرنے کے حالیہ فیصلے پر غور کیا جارہا ہے، خط کا جائزہ لے کر اس پر فیصلہ کرینگے، معاملے پر موبائل فون آپریٹرز اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہیں،پی ٹی اے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 2 مئی 2024 16:19

انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کی سمز بند کرنے بارے ایف بی آر کا خط پی ٹی اے کوموصول
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 مئی 2024 ء) پی ٹی اے کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کی سمز بند کرنے بارے ایف بی آر کا خط موصول ہوگیا،پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے موبائل سم بند کرنے کے حالیہ فیصلے پر غور کیا جارہا ہے،ایف بی آر کے خط کا جائزہ لے کر اس پر فیصلہ کرینگے ،حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا خط ای میل کے ذریعے ہمیں موصول ہوا ہے۔

پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نان فائلرز کے شناختی کارڈوں سے منسلک کنکشن بلاک کرنے سے متعلق ملنے والی ہدایات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ترجمان پی ٹی اے نے کہا ہے کہ اس معاملے پر موبائل فون آپریٹرز اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان پی ٹی  اے کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ہم متعلقہ قانونی و ریگولیٹری فریم ورک کے دائرے میں اس حکم کا جائزہ لے رہے ہیں۔

ہماری ترجیح صارفین کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے متعلقہ قانونی دفعات کی تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔خیال رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے ملک بھر میں ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے 6لاکھ سے زائد ٹیکس نادہندگان کی موبائل سمز بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حکام کے مطابق کارروائی کے تحت پہلے مرحلے میں قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے 5 لاکھ چھ ہزار چھ سو 71 لوگوں کی موبائل فون سمیں بلاک کی جائیں گی یہ افراد انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے قابل ہونے کے باجود فائل نہیں کررہے۔

ایف بی آر کے مطابق یہ افراد ایف بی آر ایکٹوٹیکس پیئرلسٹ میں شامل نہیں ہیںاس لئے انکم ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والوں کے موبائل فون کنکشن کسی بھی وقت بند کئے جاسکتے ہیں۔ایف بی آر نے پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیوں کو عملدرآمد رپورٹ 15 مئی تک جمع کرانے کا پابند کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں