پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے ساتھ ساتھ ’’شنگھائی سپرٹ‘‘پر پختگی سے کاربند ہے، رکن ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کا فروغ ترجیح ہے ،نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ایس سی او کی وزراءخارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب

منگل 21 مئی 2024 16:50

پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے ساتھ ساتھ ’’شنگھائی سپرٹ‘‘پر پختگی  سے کاربند ہے،  رکن ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات   کا  فروغ  ترجیح  ہے  ،نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ایس سی او کی وزراءخارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب
آستانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2024ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نےپاکستان کی طرف سےشنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے ساتھ ساتھ ’’شنگھائی سپرٹ‘‘ کی پختگی سے پاسداری کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کے فروغ کو ترجیح دیتا ہے ، ایس سی او فورم کو بروئے کار لاکر درپیش چیلنجز کا حل تلاش کیا جا سکتاہے،اجتماعی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو آستانہ، قزاخستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزراء خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب وزیراعظم نےپاکستان کی طرف سے ایس سی او کے چارٹر کے ساتھ ساتھ ’’شنگھائی سپرٹ‘‘ کی پختگی سے پاسداری کا اعادہ کیا جو مشترکہ خوشحالی اور ترقی کے لیے باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) کے موجودہ سربراہ کے طور پر پاکستان کی ترجیحات کی وضاحت کی اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری پر زور دیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق لوگوں کے حق خود ارادیت اور دیرینہ تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔ انہوں نے اجتماعی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعے دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دہشت گردی کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کے لیے ناقص اور خود غرضی پر مبنی مفادات کو مسترد کرنے پر زور دیا۔

نائب وزیراعظم نے غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 35 ہزار سے زیادہ بے گناہ شہری جاں بحق ہو گئے ، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ نائب وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے غیر مشروط اور فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلارکاوٹ فراہمی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پائیدار امن اور استحکام کے لیے دو ریاستی حل کو سمجھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اس موقع پر اسحاق ڈار نے افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے افغانستان کی حقیقی اقتصادی اور ترقیاتی ضروریات کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ بامعنی رابطہ استوار رکھنے پر زور دیا ۔ انہوں نے عبوری افغان حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع شنگھائی تعاون تنظیم کے خطے کے لئے ایک مثالی تجارتی اور راہداری کے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے علاقائی روابط اور اقتصادی ہم آہنگی کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔اس موقع پرنائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ، وزیر خارجہ اور ان کے رفقا کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر دلی تعزیت کا بھی اظہار کیا۔ \932

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں