وادی لیپہ آزاد کشمیر کے لیے دفاعی اور معاشی اعتبار سے اہم علاقہ ہے، یہاں کے باسیوں کو حالات کے رحم و کرم پر ہر گز نہیں چھوڑ سکتے، وادی لیپہ کے عوام کو ریاست کے دیگر حصوں سے ملانے کے لیے سڑکوں اور ٹنل کی تعمیر کے لیے تمام متعلقہ افراد اور اداروں سے بات کریں

صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان کی وادی لیپہ سے تعلق رکھنے والے پانچ رکنی وفد سے ملاقات میں گفتگو

پیر 15 اکتوبر 2018 18:18

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ وادی لیپہ آزاد کشمیر کے لیے دفاعی اور معاشی اعتبار سے اہم علاقہ ہے، یہاں کے باسیوں کو حالات کے رحم و کرم پر ہر گز نہیں چھوڑ سکتے، وادی لیپہ کے عوام کو ریاست کے دیگر حصوں سے ملانے کے لیے سڑکوں اور ٹنل کی تعمیر کے لیے تمام متعلقہ افراد اور اداروں سے بات کریں تاکہ اس علاقے کو ترقی دے کر سیاحت کو فروغ دیا جائے اور لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لائی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف سیاسی و سماجی رہنما شوکت جاوید میر کی قیادت میں وادی لیپہ سے تعلق رکھنے والے پانچ رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد میں منصور عالم قریشی ، ملک احمد نواز ، احسان الحق شامی ایڈووکیٹ ، اور سید امتیازعلی شاہ شامل تھے جنہوں صدر آزاد کشمیرسے پیر کے روز ایوان صدرمظفرآباد میں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ انہوں نے خود وادی لیپہ کا تفصیلی دورہ کر کے وہاں کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے متعلقہ حکومتی اداروں کو متوجہ کیا تھا، ہماری خواہش ہے کہ وادی لیپہ کے عوام کی طرف سے ٹنل کی تعمیر کے دیرینہ اور جائز مطالبہ کو پورا کیا جائے اور اس منظور شدہ عوامی منصوبے کو نہ صرف بحال کیا جائے بلکہ فور ی طور پر ترقیاتی فنڈز بھی ریلیز کئے جائیں تاکہ اس پر تعمیراتی کام شروع کیا جا سکے۔

قبل ازیں وفد نے مطالبہ کیا کہ لیپہ میں گائنکالوجی ڈاکٹر کی فوری تعیناتی کے علاوہ درجہ چارم کے پچاس بستروں کا سی ایم ایچ قائم کیا جائے تاکہ عوام علاقہ کو صحت کی مطلوبہ سہولتیں مقامی سطح پر مل سکیں ۔ا نہوں نے مطالبہ کیا کہ لیپہ کے گرلز اور بوائز کالج میں سائنس کلاسز کے اجراء کے علاوہ انگریزی اور معاشیات کی خالی آسامیوں کو فوری طور پر پرُ کیا جائے اور لیپہ کے جنگلات کی لکڑی سے حاصل ہونے والی آمدنی کا پچیس فیصد مقامی آبادی کی بہبود پر خرچ کیا جائے۔ صدر سردار مسعود خان نے وفد کے ارکان کے تمام مطالبات پر ہمدردانہ غور کرنے اور انہیں متعلقہ حکومتی اداروں تک پہچانے کا وعدہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں