پولن الرجی کے موسم میں پیدا ہونے والے بچوں کو دمہ میں مبتلا ہونے کے خطرہ زیادہ ہوتا ہے، ماہرین

منگل 18 ستمبر 2018 13:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) ماہرین نے کہا ہے کہ اکتوبر اور دسمبر میں پولن الرجی کے موسم میں پیدا ہونے والے بچوں کے دمہ اور سانس میں تکلیف جیسے امراض میں مبتلا ہونے کے خطراتزیادہ ہوتے ہیں۔ لا تھروب یونیورسٹی میلبورن کے مقامی اور بین الاقوامی محقیقین کی طرف سے کی گئی تحقیق میں میلبورن، ڈنمارک اور جرمنی میں پیدا ہونے والے 100 بچوں کے کورڈ بلڈ کا جائزہ لیا گیا جس کے مطابق پولن سیزن میں پیدا ہونے والے بچوں میں ا میونوگلوبلین ای ( ایل جی ای) کی سطح زیادہ ہوتی ہے ۔

اس سلسلے میں لا تھروب سکول آف سائیکولوجی اینڈ پبلک ہیلتھ کے اہم محقق بیرقن ایبس کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا مقصد بچے کی پیدائش سے قبل اور بعد از پیدائش کے دوران پولن کے اثرات اور تناسب کو سامنے لانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بچے کی پیدائش کے بعد پولن کے پہلے 2 ماہ سانس کی تکلیف کے امراض الرجی میں اضافہ ہو سکتا ہے اور ہمیں شبہ ہے کہ یہ تحقیق حاملہ ماں کے لئے بھی اہمیت کی حامل ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارڈ بلڈ میں امیونوگلوبلین ای ( ایل جی ای) کے زیادہ تناسب والے بچوں میں بچپن کے بعد الرجی زیادہ ہو سکتی ہے لیکن بچوں کو پولن کے اثرات بارے معلوم ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ میلبورن میں اکتوبر اور دسمبر میں پیدا ہونے والے بچوں میں کارڈ بلڈ میں امیونوگلوبلین ای ( ایل جی ای) کا کم تناسب دیکھنے میں آیا اگرچہ تحقیق میں ہائی پولن سیزنز کے دوران تمام بچوں میں سانس کی تکلیف یا دیگر الرجی کے امراض کے تناسب کا اندازہ نہیں لگایا گیا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں