خواتین کے حق وراثت کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی وزارتوں، صوبائی محکموں اور سماجی تنظیموں کی مربوط کوششوں کی ضرورت ہے

وفاقی سیکرٹری وزارت انسانی حقوق رابعہ جویری آغا کا خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق اجلاس سے خطاب

بدھ 26 ستمبر 2018 19:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) وفاقی سیکرٹری وزارت انسانی حقوق رابعہ جویری آغا نے کہا ہے کہ خواتین کے حق وراثت کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی وزارتوں، صوبائی محکموں اور سماجی تنظیموں کی مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق متعلقہ وفاقی و صوبائی فریقوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے خواتین کو وراثت کے جائز حق کے حصول میں حائل سماجی اور ثقافتی مسائل کو اجاگر کیا اور پیدائش سرٹیفکیٹ، اموات اور شادیوں کی رجسٹریشن سمیت کم مدتی اور طویل مدتی اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے ذہنیت کی تبدیلی کیلئے شعور اجاگر کرنے اور قوانین میں تبدیلی پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹر جنرل وزارت انسانی حقوق نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

رابعہ جویری آغا نے شرکاء کو خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اس حوالہ سے وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹاسک فورسز/کمیٹیوں کے قیام اور شعور اجاگر کرنے کے طریقہ کار سے متعلق امور اور اس حوالہ سے مجوزہ اقدامات کے نکات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس حوالہ سے شرکاء کو ان کا نقطہ نظر جاننے اور ممکنہ حل تلاش کرنے کیلئے سوالات دیئے گئے تھے۔

اجلاس میں خواتین کو وراثت منتقل کرنے سے متعلق اپنی کا اظہار کرتے ہوئے شرکاء نے کہا کہ ان مسائل کے حل کیلئے درپیش رکاوٹوں کو زمینی حقائق کے تناظر میں دیکھا جائے۔ تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد خواتین کو وراثت میں مقررہ حصہ منتقل کرنے کیلئے مشکلات کو دور کرنے کیلئے مختلف تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں۔ شرکاء نے نکاح نامہ، فارم ب، خواتین کی یونین کونسل سطح پر بھرتی، خواتین پارلیمنٹری کاکس کی شمولیت اور گراس روٹ لیول پر ویلج کونسل کے علاوہ پیدائش اور اموات کی رجسٹریشن کے ذریعے دستاویزات کی تیاری یقینی بنانے کیلئے حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ شہری اور دیہی علاقوں میں سماجی ذہنیت کو تبدیل کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کرنے کی تجاویز دیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے نمائندہ نے دو اہم تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ قانونی وارثوں کو وراثتی اراضی کی تقسیم حبھ کی صورت میں اسلامی قانون کے تحت دی جائے اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں قانونی وارثوں کے نام اور منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کا خانہ شامل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں