آرٹ کی سرگرمیاں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان بڑھتے ہوئے ثقافتی تبادلے کی عکاسی کرتی ہیں ،ْآسٹریلوی ہائی کمشنر

منگل 23 اکتوبر 2018 18:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنرمارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ آرٹ کی سرگرمیاں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان بڑھتے ہوئے ثقافتی تبادلے کی عکاسی کرتی ہیں، پاکستان کا ٹرک آرٹ آسٹریلیا میں پہلے سے ہی مشہور ہے، اور اب ’’اے پی ٹی‘‘ پاکستان سے مزید متاثرکن آرٹ آسٹریلوی عوام تک لے کر آئے گی۔

وہ دونوں ملکوں کے مابین آرٹ کے ذریعے بڑھتے ہوئے روابط کو فروغ دینے کی غرض سے منگل کو نیشنل کالج آف آرٹس لاہور کی ظہورالاخلاق آرٹ گیلری میں پانچ پاکستانی فنکاروں کے کاموں کی نمائش کا افتتاح کے موقع پر گفتگو کررہے تھے اور انہیں آسٹریلیا میں ایک بڑی نمائش میں ان کے کام کی پیشکش پر مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

پاکستانی فنکار عائشہ خالد، رشید ارین، نائزا خان، وقاص خان اور علی کاظم کا کام اس سال آسٹریلیا کی مشہو زمانہ نمائش ایشیا پیسفک ٹرائی اینیل آف کنٹیمپرری آرٹ (اے پی ٹی) میں شامل ہے۔

مارگریٹ ایڈمسن نے کہا کہ یہ پانچ شاندار فنکار ہر لحاظ سے پاکستان کے لئے باعث فخر ہیں۔ان فنکاروں کے فن پارے ایک ایسی نمائش میں دکھائے جائیں گے جس کے منفرد، دلچسپ ، نئے اور بین الاثقافتی بصیرت سے بھرپور آرٹ کے مرکب نی1993 سے لے کر اب تک ، تیس لاکھ شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔مجموعہ کی 25 ویں سالگرہ کے موقع پر عائشہ خالد ایک بڑے ٹیپیسٹری مجسمہ کی صورت میں اے پی ٹی میں ایک اہم کام پیش کریں گی۔ اے پی ٹی‘‘ پوری دنیا میں ایک واحد ایسی نمائش کا سلسلہ ہے جو ایشیا، پیسفک اور آسٹریلیا کے جدید آرٹ پر خاص طور پر توجہ مرکوز کراتا ہے۔ یہ 24 نومبر 2018 سے 28 اپریل 2019 کو برسبین میں کوئنس لینڈ آرٹ گیلری اور گیلری آف ماڈرن آرٹس میں پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں