نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی جنرل کونسل نے متفقہ طور پر بحث کے بعد فنانس رپور ٹ کو منظور کر لیا

ہفتہ 15 دسمبر 2018 21:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2018ء) نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی جنرل کونسل نے متفقہ طور پر بحث کے بعد فنانس رپور ٹ کو منظور کر لیا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی جنرل کونسل کا اجلاس ہفتہ کو منعقد ہوا۔ اس موقع پروفات پا جانے والے صحافیوں کے لئے اجتماعی دعائے مغفرت بھی کرائی گئی۔اجلاس کے آغاز میں ہی سنیئر صحافی مطیع اللہ جان نے کورم کی نشاندہی کی۔

جس پر صدر طارق چوہدری کی طرف سے کورم کی آئینی حیثیت واضح کر دی اور اجلاس کی کارروائی کو باقاعدہ طور پر شروع کردیا گیا۔فنانس سیکریٹری نوشین یوسف کی عدم موجودگی میں ان کی تیار کردہ فنانس رپورٹ جوائنٹ سیکریٹری عابد عباسی نے پیش کی۔جس کی منظوری گورننگ اور جنرل کونسل نے متفقہ طور پر دی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری این پی سی شکیل انجم نے کہا کہ وہ جاگو گروپ کے تعاون پر انکے شکر گزار ہیں۔

ان کی طرف سے منتخب سیکریٹری فنانس نوشین یوسف نے سارا سال کلب کے مالی معاملات کو بڑے احسن طور پر چلایا۔جنرل کونسل کے اجلاس سے قبل گورننگ باڈی نے جنرل کونسل کے اجلاس اور کارروائی کی باقاعدہ منظوری دی۔ جنرل کونسل نے عابد عباسی کی طرف سے پیش کردہ سالانہ مالی رپورٹ پیش کرنے کی نہ صرف منظوری دی بلکہ متفقہ طور پر بحث کے بعد فنانس رپور ٹ کو منظور کر لیا۔

فنانس رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ نے داخلی،بیرونی ذرائع اور بل بورڈ کے اشتہارات سے ایک کروڑ بانوے لاکھ دس ہززار نو سو چھیانوے روپے حاصل کئے۔کلب انتظامیہ نے رواں سال یوٹیلیٹی بلز، تعمیرات،جرنلسٹ سپورٹ فنڈ،صحافی کچن پیکج،کچن سبسڈی، سٹاف سیلری اور دیگر آئٹم کی خریداری کی مد میں ایک کروڑ اکیانوے لاکھ نوے ہزار پانچ سو ترتالیس روپے خرچ کئے۔

جس میں دیگر اخراجات کے علاوہ ترقیاتی کاموں سمیت کھیل، لوگوں کی امداد وغیر ہ بھی شامل ہیں۔ سیکرٹری شکیل انجم نے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے خاندانوں کی صحت اور ان کے بچوں کی تعلیم کے مواقع کو بہتر بنانے کی کوشش کی گئی۔اس ضمن میں پریس کلب کی انتظامیہ نے صحافیوں کے بچوں کی تعلیم کے حوالے سے سکول، کالج، یونیورسٹی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے اداروں میں پڑھنے والے بچوں کو فیس کی مد میں وظائف دیے۔

دو ہزار سے زائد صحافیوں کو پیمز ہسپتال میں صحت کی سہولتوں کے استفادے کے کارڈ کا اجراء کیا۔ انہو ں نے کہا کہ اس سال پریس کلب کی طرف سے صحافیوں کی بارہ بچیوں کی شادی کے لئے مالی مدد دی گئی۔صحافیوں کو پیشہ وارانہ امور کی سرانجام دہی میں سہولتیں دینے کے لئے آئی ٹی لیب کو اپ گریڈ کیا اور کمپیوٹر کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کے پریس کلب نے سینئر صحافیوں کے لئے ہفتہ وار بیٹھک کا اہتمام کیا ہے۔

اس بیٹھک میں سینئر صحافی نہ صرف صحافیوں کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہیں بلکہ ملکی اور بین الاقوامی امور کو بھی زیرِبحث لاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیمپ آفس راولپنڈی کے کانفرنس ہال کی تزئین و آرائش، موٹر سائیکل پارکنگ کیلئے شیڈ کی تعمیر،آئی ٹی روم کی از سرِنو تعمیر اور دس کمپیوٹرز کا اضافہ کیا گیا۔خواتین صحافیوں کے لئے الگ کمرہ بنایا گیا۔

صحافیوں کے بچوں کے لئے ڈے کیئرسنٹر منظور کروالیا گیاہے۔سیکورٹی خدشات کے پیشِ نظر ہائی ریزولیشن کیمرے بھی لگائے گئے۔انہوں نے بتایا کہ سٹاف کی رہائش کا مسئلہ تھا۔ جس کے لئے ہال تعمیر کیا گیا۔ واٹرٹینک تعمیر کیا گیا۔ صحافیوں کے لئے کھیلوں کی سرگرمیاں وٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ بھی منعقد کروائے۔ کلچرل نائیٹ و رمضان فیسٹول وغیر ہ بھی کروائے۔

کلب نے مختلف ایشوز پر سیمینار بھی کروائے۔ اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ وفات پا جانے والے صحافیوں کے پسماندگان کے لئے فنڈ مختص کیا جائے۔اجلاس کے دوران مطیع اللہ نے میڈیا انکلیو کے حوالے سے سوال اٹھایا تو صدر نیشنل پریس کلب طارق چوہدری نے صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کو دعوت دی کے وہ میڈیا انکلیو کے حوالے سے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیں۔

جواب میں افضل بٹ نے بتایا کہ جاگو پینل اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دے اور اس پر تحقیقات کروائے اور تحقیق کے لئے میں خود کو پیش کرتا ہوں۔ صدر پی ایف یو جے نے کہا کہ وہ ہر سوال کا تفصیلی جواب دینے کے لئے حاضر ہے۔ مطیع اللہ نے سوالات کئے جس پر افضل بٹ نے کہا کہ ابھی تک این او سی منظور نہیں ہوا۔ اگر صحافیوں کو اپنی سہولت کے لئے پلاٹ نہیں چاہئیں تو اس پراجیکٹ سے صحافیوں کے لئے سہولت حاصل کرنے کے عمل کو روک دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس پراجیکٹ کے حوالے سے پریس کلب کا ایک بھی پیسہ نہیں لگا اور صرف نظر یہ یہ تھاکہ کنٹرول ریٹ پر پلاٹ مل جائے اور یہ کہ اٹھارہ ہزار کنال کا پراجیکٹ ہے۔سینئر صحافی طارق عثمانی نے سیکرٹری شکیل انجم کو پریس کلب میں دوبارہ خدمات سرانجام دینے کی قرارداد پیش کی۔صحافیوں کے مفادات کے تحفظ کی گارنٹی کے حوالے سے مطیع اللہ نے پوچھا تو افضل بٹ نے کہا جرنلسٹ پینل صحافیوں کے حقوق کی گارنٹی دیتا ہے۔ اجلاس میں طارق چوہدری،شکیل انجم اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں