ایس ڈی جیز کے حصول میں نجی شعبے کا اہم کردار ہے ،میڈیا عوام تک ایس ڈی جیز کی آگہی میں مدد کرے ، وفاقی وزیر احسن اقبال

جمعرات 16 مئی 2024 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایس ڈی جیز کے حصول میں نجی شعبے کا اہم کردار ہے ،میڈیا عوام تک ایس ڈی جیز کی آگہی میں مدد کرے ،ہمسایہ ملک نےمنزل حاصل کر لی ، ہم نے 76 سال ضائع کر دیئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوقومی پائیدار ترقی کے اہداف کے حوالے سے وزارت منصوبہ بندی میں کانفرنس سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کیلئے بہتر ملک چھوڑنا ہے ،صنعتی انقلاب میں قدرتی وسائل کاغلط استعمال کیا گیا ،پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ پہلے10ممالک میں شامل ہے،سماجی اشاریوں میں ہم پسماندہ ملکوں میں شامل ہیں ،ایس ڈی جیز پر عملدرآمد سے ہی ترقی ممکن ہے ،یہ بھی دیکھنا ہے کہ پاکستان کا بجٹ ایس ڈی جیز سے مطابقت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ ایس ڈی جیز کے حصول میں نجی شعبے کا اہم کردار ہے ،میڈیا عوام تک ایس ڈی جیز کی آگہی میں مدد کرے ،ہمسایہ ملک نےمنزل حاصل کر لی ، ہم نے 76 سال ضائع کر دیئے ،محنت کر کے پاکستان کو 2047 تک دنیا کی پہلی 10معیشتوں میں لا سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں منفی آوازیں ختم کرنا ہوں گی، پاکستان کی معاشی ترقی کے سنگل ایجنڈا کو اپنانا ہے،ایسی ترقی کہ ہر شہری ترقی سے خوشحال ہو،پائیدار ترقی کے اہداف جب رکھے گئے اس کا مقصد ترقی کرنا تھا، دنیا ان اہداف کا پھل حاصل کرے اور ترقی کرے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ و پائیدار ترقی قائم کریں، پائیدار ترقی کے اہداف اقوام متحدہ کا نہیں پاکستان کا ایجنڈا ہے، پائیدار ترقی کے اہداف کو 2015 میں 2025 کے ترقی کی وژن میں شامل کیا گیا، ہمارے سوشل اشاریے اگر معاشی اشاریوں سے ہم آہنگ نہیں ہوں گے تو ترقی ممکن نہیں،آج ان تمام سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا گیا ہے جو اس عمل کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ کا بڑا اہم کردار ہے،وسائل کی تقسیم کا کام پارلیمنٹ کرتی ہے، پاکستان کے عوام نے ارکان پارلیمنٹ کو مینڈیٹ سے پارلیمان میں بھیجا ہے، سول سوسائٹی اور نجی شعبے بھی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں کردار ادا کرسکتے ہیں، میڈیا کا بھی اس میں اہم کردار ہے، امریکی یونیورسٹی نے کہا ہے کہ نازک موڑ کب ختم ہوگا۔

احسن اقبال نے کہا کہ مثبت سوچ اور ملک کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا، 2047 تک پاکستان کو دنیا کی بہترین معیشتوں میں شامل کرسکتے ہیں، پاکستانی قوم کی ذہانت اور محنت کی گواہی دنیا دیتی ہے، ہمیں کرپشن، نااہلی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے، پاکستان کے عوام نے 2022 کے سیلاب کا مقابلہ کیا، 2022 کے سیلاب کے بعد حکمت عملی کے ذریعے بڑے جانی نقصان سے پاکستان محفوظ رہا، اب ہمیں متحد ہوکر پاکستانی ترقی کے پروگرام کو آگے بڑھانا ہے۔

منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی وزارت نے اسلام آباد میں ایک روزہ قومی ایس ڈی جیز کانفرنس 2024 منعقد کی جس میں ماہرین، اراکین پارلیمنٹ، قومی اور بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز، اقوام متحدہ کے نمائندوں، سول سوسائٹیز، تعلیمی اداروں اور مختلف شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی ۔کانفرنس کا مقصد 2030 تک ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کے لئے موثر نفاذ کی حکمت عملی اور پالیسیاں تیار کرنا تھا۔

کانفرنس میں پائیدار ترقی کے ماحولیات، اقتصادی اور سماجی پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ ماحولیات کے اجلاس میں واضح سنگ میل کے ساتھ ماحولیاتی پالیسیوں کے موثر نفاذ، ماحولیاتی اشاریوں پر ڈیٹا سیٹ شیئر کرنے، برآمدات کو بڑھانے کے لیے کاربن کریڈٹ پالیسیاں اپنانے اور ماحولیات پر تکنیکی اور اعلیٰ کمیٹیوں کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ سیشن میں سمارٹ اربنائزیشن، قابل تجدید توانائی، اور پسماندہ کمیونٹیز کو پالیسیوں اور منصوبوں میں شامل کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

اقتصادی اجلاس میں جامع ترقی، مزدوروں کی شراکت میں خواتین کے کردار کو بڑھانے، 20 غریب ترین اضلاع پر توجہ مرکوز کرنے اور غربت سے نمٹنے کے لئے وسائل مختص کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ سیشن میں توانائی کے موثر استعمال، کم از کم اجرت کو یقینی بنا کر مزدور کی حفاظت اور غیر رسمی مزدوری کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔ سماجی سیشن میں تعلیمی پالیسیوں کی ضرورت، خاندانی منصوبہ بندی کے لئے رویے کی تبدیلی کے لئے مواصلاتی حکمت عملیوں پر عملدرآمد 2030 تک صحت کی عالمی کوریج کے اہداف کو حاصل کرنے اور زراعت میں خواتین کے لئے سماجی اور آمدنی میں عدم مساوات کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں