لاپتہ افراد کے حوالے کابینہ کی کمیٹی قائم ہوگی ، 78 فیصد کی بازیابی ہوچکی ہے ، رپورٹ پارلیمان میں پیش کر دی جائے گی ، بیرسٹر دانیا ل اور بیرسٹر عقیل کی میڈیا سے گفتگو

منگل 21 مئی 2024 16:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2024ء) حکومتی اراکین قومی اسمبلی بیرسٹر دانیال چوہدری اور بیرسٹر عقیل نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے حوالے کابینہ کی کمیٹی قائم کرنے جارہے ہیں ، پاکستان دنیا ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پر 78 فیصد لاپتہ افراد کی بازیابی ہوچکی ہے ، لاپتہ افراد کے حوالے سے کمیشن کی رپورٹ تیار ہو چکی ہے جو جلد پارلیمان میں پیش کر دی جائے گی ، کسی کے انسانی حقوق اور لاپتہ افراد کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہے ، حکومت ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی ۔

وہ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ ایم این اے بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کا کیس چل رہا ہے ، اس معاملے کو حکومت اور ریاست بہت اہمیت دیتی ہے تا کہ یہ معاملہ حل ہوجائے ۔

(جاری ہے)

حکومت نے اس حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا اور اب بھی کررہی ہے ،ہماری سابق حکومت کے دور میں بھی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو ان معاملات کو دیکھ رہی تھی ،اس کے بعد نگران حکومت نے اپنا کام کیا ۔

اس حوالے سے رپورٹ تیار ہوگئی ہے جو پارلیمان کے سامنے پیش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں موجود تمام اراکین جن کا تعلق مختلف صوبوں اور جماعتوں سے ہے وہ اس رپورٹ کا جائزہ لیں گے اور اپنا کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں 10 ہزار 218 لاپتہ افراد کے کیسز ہیں ، 40 سال سے یہ ایشوز چل رہے ہیں ، یہ تب شروع ہوا جب دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جس نے تک لاپتہ افراد کے 78 فیصد کیسز حل کر دیئے ہیں ۔ 7 ہزار کیسز پہلے ہی حل چکے ہیں ، ہمارے ہمسایہ ممالک سمیت اقوام متحدہ میں 100 سے زائد ممالک میں لاپتہ افراد کے کیسز چل رہے ہیں ۔ امریکا میں اب بھی 5ہزار ہزار لاپتہ افراد کے کیسز چل رہے ہیں ،برطانیہ میں تین ہزار اور انڈیا میں 3500 کیسز چل رہے ہیں ۔

پاکستان کی ریاستی ایجنسیز کی ہمیشہ ایک رائے رہی ہے کہ پاکستان کے لوگوں اور سرحدوں کو محفوظ رکھا جائے ۔ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ لاپتہ افراد میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جن کے غلط تنظیموں اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے رہے ہیں ، حکومت اسی معاملے کو حل کرنے کے لئے فریم ورک تشکیل دینے پر کام کررہی ہے ،ہماری ایجنسیز کی کوشش ہے کہ ایسے غیر ریاستی لوگوں کی شناخت کر کے انھیں الگ کیا جائے ،اس حوالے سے سکیورٹی ایجنسیز خود عدالت کو جواب بھی دیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ ریاست نے آج تک بہت سے ایشو ز کو حل کیا ہے اور آنے والے وقت میں مزید ایشوز بھی حل ہوں گے ۔ ایم این اے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کے دو کیسز لگے ہوئے تھے ،احمد فرہاد اور بلوچ طالبعلم کا کیس تھا ۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ تین سے چار دہائیوں سے چل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے 2200 کیسز حل کے مراحل میں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کئی لوگ ملازمت یا ذاتی وجوہات کی بنا پر آگے پیچھے بھی چلے جاتے ہیں تو انھیں بھی لاپتہ افراد میں شامل کر دیا جاتا ہے ، کسی کے انسانی حقوق اور لاپتہ افراد کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہے ، حکومت ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بغیر کسی وجہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پکڑا ہوا ہے تو حکومت معاونت فراہم کرتے ہوئے ریکارڈ پر لائے گی اگرکسی کا دہشت گرد تنظیموں یا کسی نان سٹیٹ ایکٹر سے تعلق ہے تو اس کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گی ۔ حکومت اس حوالے سے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے اور کرتی رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت میں شہباز شریف ، کابینہ اراکین کے ہمراہ فاضل عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔\932

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں