کوئٹہ شہر میں منشیات کے کھلے عام استعمال سے نشے کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا

بچے کے گھر سے تیار ہو کر اسکول جانے کے بجائے منشیات کے اڈوں پر پہنچ جانے کے باعث والدین کی تشویش میں اضافہ

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 21:55

اوستہ محمد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2019ء) کم عمر بچوں میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان ،پیٹرول اور لکڑی کو جوڑ نے والا کیمیکل صمد بونڈ سونگھنے کے علاوہ آئس چرس اور شراب کے نشے کی لت میں مبتلا کم عمر بچے معاشرے کیلئے ناسور بن رہے ہیں۔فوری توجہ نہ دی گئی تو اوستہ محمد میں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔زرائع کے مطابق شہر میں منشیات کے کھلے عام استعمال سے جہا ں نشے کے عادی افراد کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

وہاں کم عمر بچے بالخصوص اسکولوں کے طلبہ مختلف قسم کی خطرناک نشہ آور اشیاء کا استعمال کر رہے ہیں۔نشے کی روایتی طریقوں کے علاوہ انتہائی مضر صحت کیمیکل نشے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔جس میں پیٹرول سے کپڑا گیلا کر کے بڑے کش لگا کر اور سونگھ کر پیٹرول کے زہریلے اثرات پھیپھڑوں میں بھرنے سے نشے کی لت پوری کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور زہریلہ کیمیکل صمد بونڈ جسے فرنیچر کی تیاری اور لکڑی جوڑنے میں استعمال کیا جاتا ہے بچے اسے نشے کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں۔

اس کے علاوہ شہر کے نواحی علاقوں میں قائم منشیات کے مبینہ اڈے کم سن بچوں میں منشیات کی عادت ڈالنے میں خطرناک حد تک کردار ادا کر رہے ہیں۔زرائع کے مطابق بیشتر بچے گھر سے تیار ہو کر اسکول جانے کے بجائے منشیات کے اڈوں پر پہنچ جاتے ہیں۔جہاں انہیں بلا روک ٹوک آئس اور چرس کے علاوہ ہر قسم کی نشہ آور اشیاء با آسانی مل جاتی ہیں۔بچوں کے نشے میں مبتلا ہونے سے والدین کی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کم عمری میں منشیات کے عادی ہونے والے بچے مستقبل میں معاشرے کیلئے کار آمد شہری بننے کے بجائے ناسور کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔دریں اثناء والدین اور شہری تنظیموں نے پولیس کے اعلیٰ حکام اور انتظامیہ سے اپیل کی کہ شہر میں جا بجا کھلے منشیات کے اڈوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے ۔بچوں کو زہریلے نشہ آور کیمیکل کی فروخت پر سخت پابندی عائد کی جائے۔

متعلقہ عنوان :

جعفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں