صنعتی ورکرز کے ریکارڈ کی تصدیق کی سہولت فراہم کی جائے گی، ڈی آئی جی آئی ٹی

جرائم کے خاتمے اورنفاذ قانون کیلئے جدید ٹیکنالوجی ناگزیر ہوچکی، قائم مقام صدر کاٹی فراز الرحمن

جمعہ 18 جنوری 2019 17:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2019ء) سندھ پولیس صنعتی ورکرز کے ریکارڈ کی تصدیق کیلئے سروس فراہم کررہی ہے، اٹھارہ لاکھ جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا موجود ہے، سیکیورٹی کمپنیوں، ہوٹلزاور اسلحہ فروخت کرنے والوں کو بائیومیٹرک ریکارڈ کے لیے سروس فراہم کی جارہی ہیں۔ ڈی آئی جی آئی ٹی سندھ پولیس سلطان علی خواجہ نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) سے خطاب کرتے ہوئے یہ تفصیلات بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں اور کارخانوں میں کام کرنے والوں کے شناختی کارڈ اور ان کے جرائم میں ملوث نہ ہونے کی تصدیق کرنے کے لیے سندھ پولیس آن لائن سروس اور موبائل ایپلی کیشن کی سہولت فراہم کررہی ہے۔ قبل ازیں ڈی آئی جی آئی ٹی کی کاٹی آمد کے موقعے پر قائم مقام صدر کاٹی فراز الرحمن،سی پی ایل سی چیف ملیر و کورنگی زبیر چھایا، مسعود نقی، فرحان الرحمن ، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر ندیم خان، نائب صدر ماہین سلمان اور دیگر نے ان کا خیرمقدم کیا۔

(جاری ہے)

قائم مقام صدر کاٹی فراز الرحمن نے ڈی آئی جی سلطان علی خواجہ کو کورنگی صنعتی علاقے کی معاشی اہمیت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جرائم کے خاتمے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہوچکا ہے، سندھ پولیس نے اس سلسلے میں اہم اقدامات کیے ہیں اور سلطان علی خواجہ انتہائی مؤثر حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں۔ بعدازاں کاٹی سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی آئی ٹی سلطان علی خواجہ کا کہنا تھا کہ جرائم کی روک تھام کے لیے پولیس کوجدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جارہا ہے۔

سندھ پولیس کا شعبہ آئی ٹی کرمنل ریکارڈ ، شہریوں کے کوائف کی تصدیق، ہوٹلوں میں قیام پذیر ہونے والوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے سروسز ترتیب دے چکا ہے جب کہ نجی سییکیورٹی ایجینسیز کے ملازمین اور اسلحہ فروخت کرنے والے ڈیلرز کے خریداروں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے بھی سروسز پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے ساتھ بھی ریکارڈ شیئرنگ کا معاہدہ طے پاچکا ہے، شہریوںکے کوائف جمع کرنے سے متعلق کئی دیگر پہلوؤں پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ملک میں بگ ڈیٹا اتھارٹی کے قیام کی تجویز بھی دے چکے ہیں۔ سلطان علی خواجہ نے سندھ پولیس کے شعبہ آئی ٹی کی مختلف سروسز اور زیر تکمیل منصوبوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقعے پر سی پی ایل سی چیف ملیر و کورنگی زبیر چھایا نے کہا کہ بزنس کمیونٹی پولیس سے ہر سطح پر تعاون کرتی ہے، ڈیٹا ویری فیکیشن اور دیگر سہولیات سے متعلق باہمی مشاورت کے ساتھ حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ ندیم خان کا کہنا تھا ڈیٹا مرتب کرنے سے جرائم کی مؤثر انداز میں روک تھام ممکن ہوگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں