محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت

2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے. سندھ ہائی کورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 اپریل 2019 11:18

محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 23 اپریل۔2019ء) محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے. تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش جاری ہے، مزید مہلت درکار ہے.

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا نیب کو ایک کیس کی انکوائری کے لیے 3،3 سال چاہیں، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ کی تفتیش بتا رہی ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں.

(جاری ہے)

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ بھی ملزمان سے مل جاتے ہیں، کیا کمال تفتیش کرتے ہیں‘عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے.

نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نورمحمد لغاری، محمدعلی خاص خیلی پرسرکاری فائل غائب کرنے کا الزام ہے، ملزمان غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن میں بھی ملوث ہیں. بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی کردی‘یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سندھ کے محکمہ تعلیم میں 70 سے زائد اساتذہ کی بھرتیاں غیرقانونی قرار دی تھیں، اساتذہ کو فریکل ٹریننگ، ڈرائینگ اور دیگر شعبوں میں بھرتی کیا گیا تھا.

عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے. نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نورمحمد لغاری، محمدعلی خاص خیلی پرسرکاری فائل غائب کرنے کا الزام ہے، ملزمان غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن میں بھی ملوث ہیں. بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی کردی‘یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سندھ کے محکمہ تعلیم میں 70 سے زائد اساتذہ کی بھرتیاں غیرقانونی قرار دی تھیں، اساتذہ کو فریکل ٹریننگ، ڈرائینگ اور دیگر شعبوں میں بھرتی کیا گیا تھا.

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں