پاکستان پرنٹنگ اینڈ گرافکس سیکٹر سندھ ٹویٹا کے ساتھ ہنرمند افراد قوت پید اکرنے کے لیے تعاون کرے گا

سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور پاکستان پرنٹنگ اور گرافکس آرٹس انڈسٹری ہنرمند افرادی پیدا کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 1 اکتوبر 2020 13:30

پاکستان پرنٹنگ اینڈ گرافکس سیکٹر سندھ ٹویٹا کے ساتھ ہنرمند افراد قوت پید اکرنے کے لیے تعاون کرے گا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اکتوبر2020ء) سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور پاکستان پرنٹنگ اور گرافکس آرٹس انڈسٹری ہنرمند افرادی پیدا کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ ۔سندھ ٹویٹا کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ تقریب میں پی اے پی جی اے آئی اور سندھ ٹویٹا نے مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیے۔ سندھ ٹویٹا کے منیجنگ ڈائریکٹر آغا سہیل اور سینئر وائس چیئرمین پی اے پی جی اے آئی نے اپنے اپنے اداروں کی وساطت سے عاہدے پر دستخط کیے۔

پارٹنر شپ ٹویٹ سیکٹر سپورٹ پروگرام یعنی ایس ایس پی کے ذریعے کیا۔ جسے یورپی یونین اور ناروے اور جرمنی فنڈز فراہم کرتے ہیں۔ پی اے پی جی اےی پاکستان سویڈش انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (پی ایس آئی ٹی) کراچی میں ٹرینیز کی تربیت کی فراہمی اور انتظام سنبھالے گی جو کہ سندھ ٹویٹا کے پاس ہے۔

(جاری ہے)

پی اے پی جی اے آئی پاکستانی سویڈش انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کراچی کے مینجمنٹ آف ٹریننز کوتربیت کی فراہمی کا کام سنبھالے گی۔

اس مقصد کے لیے 500مرداور100خواتین کو ضرورت کے مطابق ٹریننگ دیں گے۔ (سی بی ٹی) طریقہ کار کے تحت 4 طلبہ تجارت سے متعلق 500 مرد اور 100 خواتین ٹرینیوں کو فراہم کرنا ہے۔ انسداد بدعنوانی،انڈسٹری اور کامرس ڈیپارٹمنٹ کے صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھریجو نے کہا کہ دونوں اداروں کے درمیان یہ تعاون نہ صرف نوجوانوں کو بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرینگے بلکہ یہ صنعت کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔

اس طرح کی شراکت داری سندھ کے دیگر ٹویٹ اداروں میں بھی کی جائے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جرمن قونصل جنرل کراچی نے کہا کہ پاک جرمن ٹیوٹ سیکٹر سپورٹ پروگرام کےذریعے 2011 سے حکومت پاکستان اور صوبائی حکومت کےدرمیان تعاون کررہاہے۔ ٹویٹ سسٹم میں اصلاحات لانے اور باہمی تعاون سے ٹریننگ فراہم کررہی ہے تاکہ نوجوانوں کی ملازمت کے مواقع میسر آسکیں۔ سندھ ٹیویٹا کے چیئرمین سلیم رضا جلبانی نے کہا کہ ٹیکنیکل مہارتیں اور ٹریننگ و تعلیم صنعت کے لیے فائدہ مند ہے۔ چیئرمین پی اے پی جی اے آئی سلمان ہارون کا کہنا تھا کہ تربیت یافتہ عملے کو ٹرینڈ کر کے صنعتوں کی طلب کے مطابق صنعتوں کو بہتر اندازمیں انسانی وسائل فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں