آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ’’ڈاکٹر عبدالقدیر خان ‘‘کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے مباحثے کا اہتمام

جمعرات 2 دسمبر 2021 17:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام پاکستان کو نسل آف میڈیا وومن اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے تعاون سے ’’قومی ہیروز کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا کردار‘‘ کے عنوان پر مبنی مباحثے کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیا گیا جس کی صدارت سینیٹر عبدالحسیب خان نے کی اور مہمانِ خصوصی سینئر نامہ نگار بی بی سی شفیع نقی جامی تھے، اس موقع پر سینئر صحافی وتجزیہ نگار مظہر عباس، جی ایم جمالی، بریگیڈیئر محمد طارق، نورالہدیٰ شاہ، غلام عباس ڈیتھو،ڈاکٹر مرتضیٰ مغل، سید نصرت علی بھی مقررین میں شامل تھے۔

(جاری ہے)

مہمانِ خصوصی سینئر نامہ نگار بی بی سی شفیع نقی جامی نے کہاکہ جن قوموں کی تاریخ نہیں ہوتی وہ قومیں زندھ نہیں رہتیں، جو قومیں اپنی تاریخ بھول جاتی ہیں وہ تباہ و برباد ہوجاتی ہیں، تاریخی ہیروز کو بھول کر معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، ہمیں اپنی تاریخ کا پتا ہونا چاہیے،مظہر عباس نے کہاکہ آج ہم یہاں سے بہت سارے ہیروز لے کر اٹھے ہیں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا تھا کہ بھٹو سے بڑا میں نے قومی ہیرو نہیں دیکھا،قومی ہیروز کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، بہت سے قومی ہیروز میڈیا کی سرخیوں میں جگہ بناتے ہیں، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ہیرو ذوالفقار علی بھٹو تھے، بریگیڈیئر طارق نے کہاکہ میڈیا کا کردار معاشرے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ہم اپنی لڑائی اکیلے نہیں لڑسکتے، ہیروز کو سامنے لانے کے لیے میڈیا میں مخلص لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے، قرآن پاک ہیروز کے ذکر سے بھرا ہوا ہے، انہوں نے کہاکہ گھر کو چلانے والی عورت بھی ہیرو کا درجہ رکھتی ہے،نور الہدیٰ شاہ نے کہاکہ ہیرو کی جڑ عوام میں ہوتی ہے اور عوام کی جڑیں زمین میں،جب یہ دونوں آپس میں ملتے ہیں تو ہیروز پیدا ہوتے ہیں، ہماری سرزمین میں کئی ہیروز دفن ہیں، 1947ء سے پاکستان بنتے ہی تاریخ کو مٹانا شروع کردیا گیا ، انہوں نے کہاکہ ہمیں عوام کے تعلق کو مضبوط بنانا ہوگا، غلام عباس ڈیتھو نے کہاکہ ہم سب کے ہیرو نبی آخری الزماں ہیں ان کی خوبیوں کو اپنانے والا ہی اصل ہیرو ہے،جی ایم جمالی نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ملکی مفاد میں ایٹم بم کی بنیاد ڈالی مگر پاکستانی معاشرے میں انہیں وہ مقام نہیں ملا جس کے وہ حق دار تھے، مجلس صدارت سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہاکہ حکومت اور ریاست دو الگ الگ چیزیں ہیں جو ریاست کے لیے کام کررہا ہے وہ قابلِ احترام ہے ہمیں آج کی فکر ہونی چاہیے کیونکہ دنیا بہت سکڑ چکی ہے ،ہمیں آج کے ہیروز کو ہیروماننا ہوگا، ڈاکٹر عبدالقدیر وہ آدمی تھا جس کے منہ سے لفظ نکلتے تھے اور پورے ہوجاتے تھے کراچی سے خیبر تک انہوں نے یونیورسٹیاں اور ڈسپنسریاں بنائیں انہوں نے جو ملک کے لیے کام کیا وہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا،مباحثے میں مجید رحمانی،سید نصرت علی، سید منظر نقوی، شمیم زہرہ، مبشر میر، شہزاد خان، ڈاکٹر شجاعت حسین، حورالعین، شمع منشی اور فرح احمد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں