وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے سے پوری قوم سرخرو ہوئی،اسد اللہ بھٹو

حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس پر عمل درآمد کریں،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان

منگل 31 مئی 2022 16:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2022ء) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے زیر اہتمام اور جماعت اسلامی کی میزبانی میں صوبائی صدر اسداللہ بھٹو کی صدارت میں ’’حرمت سود‘‘ کے حوالے منعقدہ سیمینار میں مقررین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے سودی نظام معیشت اور اسلامی بنکاری کے قیام کیلئے حکومت فیصلے کے الفاظ اور روح کے مطابق عملدرآمد کیلئے ٹاسک فورس قائم کرکے عملی اقدامات کرے۔

سیمینار سے صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ ، محمد عاشق دھامراہ سابق صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن لاڑکانہ، مفتی محمد علی راجپوت و مولانا علی شیر جتوئی رہنما جمعیت علماء پاکستان، مشتاق علی میمن صوبائی رہنما مجلس وحدت المسلمین، قاری ابو زبیر جکہرو امیر ضلع لاڑکانہ ،مقامی امیر رمیز راجہ دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی گذشتہ 32 سالوں سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے عدالت میں اندر اور باہر جہدوجہد کر رہی تھی، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے سے پوری قوم سرخرو ہوئی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس پر عمل درآمد کریں۔

اگر کسی بینک نے نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کی کوشش کی تو اس کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ پاکستان میں سب سے بڑ ی کرپشن نظریاتی اور عقیدے خراب کرنے کی کرپشن ہے جس میں حکومتیں ملوث ہے، آئین پاکستان کے دفعہ 38Fمیںواضح طور پر یہ درج ہے کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے یہاں سودی نظام نہیں چلے گا۔جماعت اسلامی نے سود کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے۔

ایک مرتبہ پھر جماعت اسلامی نے سود کے خلاف عملی جدوجہد کا مظاہرہ کیا۔ 32 برس قبل جماعت اسلامی ہی کی پٹیشن پر سود کے بارے میں عدالتی کارروائی شروع ہوئی اور حکومتوں کی منافقت اور عدالتوں کی مداہنت کے نتیجے میں 32 سال تک پاکستان جو اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اللہ اور اس کے رسولؐسے جنگ لڑتا رہا، یہ لڑائی تو پاکستانی حکمران 75 برس سے لڑ رہے ہیں قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کے افتتاح کے وقت کہا تھا کہ دنیا میں بلاسود معیشت کے لیے یہ بینک کام کرے گا، تحقیق کرے گا اور پاکستان میں اسلامی معیشت نافذ کرے گا، لیکن حکمرانوں نے اس بینک سمیت تمام معاشی نظام سود کی بنیاد پر تیار کیا اور تمام وسائل قدرتی اور دنیاوی، موجود ہونے کے باوجود پاکستان ایک حد سے آگے نہیں جاسکا۔

اللہ اور رسولؐ سے جنگ کے نتیجے میں معیشت بھی تباہ ہوئی اور ملک بھی دولخت ہوا۔ ہندو بنیے کے سامنے پاک فوج کو ہتھیار بھی ڈالنا پڑے۔ پھر پاکستان بھکاری بن گیا اور آج تک بھیک پر گزارا ہورہا ہے۔ حکمران قوم کو سود کی لعنت میں مبتلا کررہے ہیں اور خود اللہ اور رسولؐسے جنگ کے مرتکب ہیں۔جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے کہا کہ قومی مجرموں نے اسلامی جمہوریہ کو سودی جمہوریہ بنادیا۔

اب ایک بار پھر جماعت اسلامی نے سود کی حرمت کے فیصلے کے حق میں اور حکمرانوں کو متنبہ کرنے کے لیے تحریک کا اعلان کردیا۔ حکومت نے بجٹ میں سودی معیشت کو سہارا دیا تو بڑی تحریک چلائیں گے۔ اسٹیٹ بینک سودی معیشت سے چھٹکارا دلانے کے بجائے ملک کو سود کی جکڑ بندیوں میں مزید سختی سے باندھ رہا ہے۔سیمینار میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت وقت نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کے بجائے کلی طور پر بلا سود معیشت کا نظام متعارف کروائے۔ جماعت اسلامی اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ تعاون کرے گی۔یہ مسئلہ کسی پارٹی کا بھی نہیں ہے یہ ہمارے ایمان کا معاملہ ہے۔ اپنے ایمان ہی کو بچانے کے لیے ہمیں اور پوری قوم کو صرف اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں