سندھ ہائی کورٹ نے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے سیکرٹری دفاع کو طلب کرلیا

جمعرات 13 دسمبر 2018 20:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے کی درخواست پر آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع کو طلب کرلیا ہے ۔جمعرات کو لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ کی والدہ کی ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی جہاں وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل کا عدالت میں کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کی کسٹڈی سے متعلق آرمی ہیڈ کوارٹرکو خط لکھا ہے، جواب نہیں ملا،عزیر بلوچ کو کہاں رکھا گیا ہے کیوں نہیں بتایا جارہا احکامات کے باوجود کسی فریق نے جواب جمع نہیں کرایا، عدالت نے سیکرٹری دفاع کو 2 جنوری کو ذاتی حیثیت سے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

عدالت کا کہنا تھا کہ بتایا جائے عزیر بلوچ کو ٹرائل کورٹ میں کیوں پیش نہیں کیا جارہا،گذشتہ سماعت پر آئی جی جیل خانہ جات نے جواب جمع کرایا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ 11 اپریل 2017 سے ملٹری فورس کے پاس ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم عزیر بلوچ کو میجر محمد فنین کے حوالے کیا تھا ۔

درخواست گزار رضیہ بیگم کا کہنا ہے کہ جنوری 2016 میں عزیر بلوچ کی گرفتاری ظاہر کی گئی،ملزم کے خلاف چالیس سے زائد مقدمات میں چالان پیش کردیا گیا،ملزم کو 12 اپریل 2017کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ،خدشہ ہے عزیر بلوچ کو لاپتا کردیا گیا، عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں