ساہیوال واقعے سے پوری قوم غم میں ڈوب چکی ہے ، مفتی محمدنعیم

ْنقیب اللہ ودیگر کے لواحقین کوانصاف ملتا تو ساہیوال کا واقعہ پیش نہ آتا، میڈیا سے گفتگو

پیر 21 جنوری 2019 21:34

کرا چی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ انصاف کی عدم فراہمی کی وجہ سے جرائم بڑھتے ہیں،نقیب اللہ ودیگر لے لواحقین کو انصاف ملتا تو ، معصوم بچوں کے سامنے والدین قتل نہ ہوتے،استاد کوہتھکڑی اور قاتلوں کو پروٹوکول دینے والے ساہیوال واقعے کے اصل ذمہ دار ہیں، درست تحقیقات کرکے مجرموں کو کفیر کردار تک پہنچایا جائے ۔

پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ ساہیوال واقعہ انتہائی افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ، اگر پہلے جعلی ثابت ہونے والے مقابلوں کی سنجیدگی سے تحقیقات کرکے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتاتو یہ افسوسناک واقعہ رونماء نہ ہوتا،انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے قوم سے وعدہ کیاتھاکہ حکومت ملے گی تو 24گھنٹوں میں قاتل کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے لیکن اس واقعے میں قتل ہونے والے شہری کو دہشتگرد قرار دیکر مجرموں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے ، انہوںنے کہاکہ ہمیشہ سے جے آئی ٹی اور تحقیقاتی کمیٹیوں کے نام پر مجرموں کو کھلی چھوٹ دی جاتی رہی ہے،اس بار اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام کبھی معاف نہیں کرے گی ، انہوں نے کہاکہ شہریوں کے مال وجان کے تحفظ کی ذمہ داری ہے ، حکومت سنجیدگی سے واقعے کی تحقیقات کرے، قانون کی بالادستی اورماورائے عدالت قتل کے سدباب کیلئے حکومت کوعملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

کسی بھی ملزم یا مجرم کی گرفتاری کے بعد اسے عدالت میں پیش کرنے کے بجائے حبس بے جا یاماورائے عدالت قتل کی اجازت نہ شریعت دیتی ہے اور نہ ہی ملکی قانون دیتاہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں