زرعی برآمدات کے فروغ کیلئے مدد فراہم کی جائے گی، سیکرٹری زراعت سندھ

جنوبی افریقہ اور پاکستان کا تجارتی حجم بڑھانے کیلئے بزنس ٹو بزنس روابط بڑھانے کی ضرورت ہے، دانش خان

جمعہ 19 اپریل 2019 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2019ء) سیکریٹری زراعت سندھ آغا ظہیر الدین نے کہا ہے کہ زرعی برآمدات کے فروغ میں ہر ممکن مدد فراہم کریں گے، صوبہ زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع اور وسائل سے مالا مال ہے۔ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) اور پاکستان سدرن افریقہ بزنس فورم کے کاٹی میں منعقدہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر کاٹی کے صدر دانش خان، سینئر نائب صدر فراز الرحمن، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سید واجد حسین،چیئرمین پی ایس اے بی ایف رفیق میمن ، گلزار فیروز، ڈی جی ٹی ڈیپ اظہر علی اور دیگر نے اظہار خیال کیا۔ قبل ازیں صدر کاٹی دانش خان نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ پاکستان کے زرعی شعبے کی برآمدات بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقا اور پاکستان کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے بزنس ٹو بزنس روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طورپر تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے اشیاء کی فہرست اور دونوں ممالک کے تجارتی قوانین کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ دانش خان نے مزید کہا کہ تجارتی حجم میں اضافے کے لیے درآمداتی پالیسی، ویزہ پراسیس اور فریٹ ریٹ کی تفصیلات کا تبادلہ بھی ضروری ہے اور اس سطح پر پائی جانے والی رکاوٹوں کو مل کر دور کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

سیکریٹری زراعت سندھ آغا ظہیر الدین نے اجلاس کے شرکا کو یقین دہانی کروائی کہ زرعی شعبے میں سرمایہ کاری اور کاروباری مواقعے سے متعلق ان کا محکمہ مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ کی زرعی پالیسی منظور ہوچکی ہے اور زرعی شعبے کی برآمدات میں اضافہ حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ رفیق میمن نے کہا کہ جنوبی افریقا میں پاکستان کے لیے ادویات، سی فوڈ سیمنٹ کی بڑی درآمدی منڈی موجود ہے۔

انہوں نے کہا دونوں ممالک کا موسمی معمول مختلف ہے اس لیے پاکستان سے پھلوں کی برآمدات بڑھائی جاسکتی ہے۔ زبیر چھایا کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر قوانین میں پائے جانے والے سقم دور کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو بھی ایک قدم آگے بڑھ کر مشترکہ مواقع کے فروغ کیلئے کام کرنا چاہیے۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے آر اینڈ ڈی سید واجد حسین نے کہا کہ پاکستان میں زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور ہم اس سکے لیے سرمایہ کاری کے منصوبے فراہم کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واٹر ٹریٹمنٹ، پراسیسنگ اور دیگر شعبوں میں دونوں ممالک ایک دوسرے کی مہارت سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں