شہر کے مختلف مقامات پر تقریبا ً 10 لاکھ درخت لگانے کے عمل کا آغاز ہوچکا ہے، ڈاکٹر سید سیف الرحمان

پیر 19 اگست 2019 22:23

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمان نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر تقریبا ً 10 لاکھ درخت لگائے جانے کے عمل کا آغاز ہوچکا ہے۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مزار قائد کے احاطے میں پودا لگائے جانے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، جس کا اہتمام این ای ڈی یونیورسٹی کے سابق طلباء کی جانب سے کیا گیا تھا۔

اس موقع پر سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر جنرل باغات آفاق مرزا، کمیونٹی ایڈوائزری اینڈ ویلفیئر سروسز کے چیف ایگزیکٹو انجینئر شوکت عمیری، ہارٹیکلچر سوسائٹی آف پاکستان کے چیئرمین کلیم فاروقی، سہیل پی احمد،ڈاکٹر عظیم اکبر، جناح فائونڈیشن کے لیاقت مرچنٹ، سابق چیف سی پی ایل سی جمیل یوسف، سابق ڈپٹی کمشنر جنوبی عارف الٰہی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، اسکول کے طلبہ و طالبات، اسکائوٹس اور دیگر نے مزار قائد کے احاطے میں پودے لگائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ درخت مختلف باغات، سرکاری دفاتر، اسپتالوں، سڑکوں کے اطراف، کھلے مقامات سمیت دیگر جگہ پر لگائے جائیں گے اور شہر میں اربن فاریسٹ کے تصور کو مکمل کیا جائے گا، جس سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آنے کے ساتھ ساتھ زائد مقدار میں آکسیجن بھی فراہم ہوسکے گی، یہ تاثر غلط ہے کہ کونو کارپس مضر صحت درخت ہے کراچی کے موسم کے لحاظ سے وہ بہترین درخت ہے، درخت کی کٹائی کی صورت میں شہری خود بھی ایف آئی آر درج کراسکتے ہیں یا بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمے پارکس کو اطلاع دیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق ’’گرین پاکستان‘‘ مہم کے حوالے سے کراچی میں بھی میئر کراچی کی نگرانی میں شجر کاری مہم کا عمل شروع کردیا گیا ہے، اسی سلسلے میں معززین شہر کے ہمراہ مزار قائد کے احاطے میں بھی مختلف پودے لگائے جا رہے ہیں ان پودوں کے لگائے جانے کے بعد باغ بانی سے متعلق ماہرین ان کی نگہداشت کریں گے تاکہ یہ خوبصورت پودے مستقبل میں ایک تناور درخت کی صورت میں سایہ اور آکسیجن فراہم کرسکیں گے اور مزار قائد کا یہ باغ نا صرف یہ کہ اس شہر کے لئے بلکہ پورے ملک کے لے ایک ماڈل پارک کی صورت میں سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جنگلات کا رقبہ کم ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے، پورے ملک میں شجر کاری مہم شروع ہوچکی ہے، کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے لہٰذا اس شہر کو شجر کاری کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں قدرتی سبزہ کا اگنا بہت مشکل کام ہے ، اس وقت جو بھی سبزہ شہر میں نظر آرہا ہے اسے بڑی محنت اور پانی دے کر ہرا بھرا رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ماحولیات تبدیل ہو رہے ہیں، تغیرات نے پوری دنیا کو ہلا کر دکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانا اتنا اہم نہیں ہے جتنا ضروری اس کی نگہداشت اور پرورش کرنا ہے، چھوٹے بچے کی طرح پودے کی دیکھ بھال کی جاتی ہے تب کہیں وہ تنآور درخت بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں سبزہ کاری کا عمل شروع ہوچکا ہے، کراچی جو پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے یہاں سبزہ کاری سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت دیگر ادارے جو شجر کاری مہم میں حصہ لے رہے ہیں وہ نا صرف یہ کہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے بلکہ لگائے گئے پودوں کی نگہداشت کا خاص انتظام بھی کریں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں