بھارت مقبوضہ کشمیر میں حقوقِ انسانی کی بدترین پامالی کا مرتکب ہورہاہے ،ڈاکٹر صالح ظہور

پاکستان مسلم لیگ شیرِ بنگال کے تحت یومِ دفاع و یگجہتی ِکشمیر تقریب سے ڈاکٹر علائوالدین ،ناصر منا بھائی ،مامون الرشید ایڈووکیٹ ،ڈاکٹر جہانگیر و دیگر کا خطاب

جمعرات 12 ستمبر 2019 18:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2019ء) ستمبر 1965میں جب بھارتی افوج نے رات کے اندھیرے میں اپنی عددی برتری کے زعم میں پاکستان پر اچانک حملہ کردیا تھا تو پوری پاکستانی قوم پاک افواج کے شانہ بشانہ لڑی تھی اور اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو عبرتناک شکست سے دوچار کیا تھا ۔تحریکِ پاکستان کی طرح جنگ ِستمبر میں بھی بنگلہ نژادوں کی قربانیاں سب سے زیادہ تھیں اور دفاع ِمملکت کے لئے ہم نہ صرف ہمہ وقت تیار ہیںبلکہ کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

پاکستان کی بقاء ،سا لمیت و استحکام ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے ۔ان خیالات کاا ظہار پاکستان مسلم لیگ شیرِبنگال کے قائد ڈاکٹر صالح ظہور نے گذشتہ روز مرکزی سیکریٹریٹ مِیں منعقدہ تقریب یومِ دفاع و یگجہتی کشمیر کے شرکاء اور PML(SB)کی مرکزی کونسل کے اراکین ،اضلاع ،ٹائونز اور یوسیز کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ا س موقع پر ڈاکٹر علائوالدین ،ناصر احمد منا بھائی ،مامون الرشید ایڈووکیٹ ،ڈاکٹر جہانگیر ،حمید الحق ،وحید ،ابوالکلام، نورالاسلام و دیگر رہنمائوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

ڈاکٹر صالح ظہور نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے ہندوستانی قیادت کے حالیہ اقدام نے خطے میں امن کے حوالے سے شدید خطرات پیدا کر دئیے ہیں ،بھارت مقبوضہ کشمیر میں قوت کے بل پر حقوقِ انسانی کی بدترین پامالی کا مرتکب ہورہاہے ۔انہوں نے کلسٹر بموں کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جانوروں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والے دنیا کے منصفوں کو مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والا سلوک دکھائی نہیں دیتا ۔

PML(SB)کے قائد نے کہا کہ کشمیری گذشتہ 70سال سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کے حق خود ارادیت کو ،کوئی بھی ملک دبانے کا ارادہ کرے گا تو اپنے کلمے کے رشتے سے اسے ہماری لاش پر سے گذرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ کیا یہ محض الزام ہی ہے یا اپوزیشن کا پروپیگنڈا کہ ہماری قیادت حالیہ امریکی دورے میں 1971کے اُدھر تم اور اِدھر ہم کی طرح اب آدھا تمھارا اور آدھا ہمارا کے تحت مظلوم کشمیریوں کا سودا کرآئی ہے ۔اگر صورتحال برعکس ہے تو پھر حکومتی اقدامات میں اس تاثر کی نفی اور کشمیریوں کی مدد واضح ا حکامات کی صورت دکھائی دینی چاہئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں