عدالت نے آٹے ،چینی سمیت دیگر اشیا ضروری کے بحران کا قیمتوں میں اضافے سے متعلق درخواست پر 17 مارچ تک جواب طلب کرلیا

پیر 24 فروری 2020 18:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) سندھ ہائی کورٹ میں ملک میں آٹے ،چینی سمیت دیگر اشیا ضروری کے بحران کا قیمتوں میں اضافے سے متعلق درخواست پر 17 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔ملک میں آٹے چینی سمیت دیگر اشیا ضروریہ کے بحران اور قیمتوں میں اضافے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے فریقین کو 17 مارچ کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کا وفاقی اور صوبائی حکومتیں تفصیلات پیش کریں عدالت نے حکومت سندھ،سیکریٹری ایگریکلچر سپلائی اینڈ پرائس،کمشنر کراچی،و دیگر سے بھی جواب طلب کیا ہے ،درخواست گزار کا موقف ہے کہ غیر قانونی زخیرہ اندوزی کے قانون پر عملدرآمد نہ ہونے سے ملک میں اشیا خوردونوش کا بحران آتا ہے،رمضان سے قبل بھی گراں فروشوں نے اشیا خوردونوش کی زخیرہ اندوزی شروع کردی ہے،اشیا خوردونوش کی غیر قانونی زخیرہ اندوزی سے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوتا ہے،غیر رجسٹرڈ افراد ملک میں زخیرہ اندوزی کر کہ اشیا ضروری کا بحران پیدا کرتے ہیں،ہودنگ اینڈ بلیک مارکیٹنگ 1948 ایکٹ زخیرہ اندوزی،اسپیشل ججز کی تعیناتی سے متعلق بنایا گیا،ہوڈنگ اینڈ بلیک مارکیٹنگ ایکٹ میں غیر قانونی زخیرہ اندوزی پر سزاں کا تعین کیا گیا تھا،1953 میں کراچی ایسنشئیل آرٹیکلز پراسیسنگ پروفیٹینگ اینڈ ہوڈنگ ایکٹ کراچی ڈویژن کے لئے نافز کیا مگر عملدرآمد نہ ہوا، گوڈاون کی ریجسٹریشن کے لئے سندھ گوڈاون رجسٹریشن ایکٹ 1996 لایا گیا مگر بے سود ثابت ہوا ۔

(جاری ہے)

عدالت سے استدعا ہے مزکورہ ایکٹس کو نافز کر کے عوام کو زخیرہ اندوزوں سے نجات دلائی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں